بدھ , 24 اپریل 2024

مصری صدرالسیسی کی خلیفہ حفتر سے ملاقات،لیبیا میں جنگ بندی کے لیے’قاہرہ اقدام‘کا اعلان

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے لیبیا میں 8 جون سے جنگ بندی کے ایک منصوبہ کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے ہفتے کے روز لیبی قومی فوج (ایل این اے) کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر سے ملاقات کی ہے اور ان سے لیبیا کی تازہ صورت حال اور متحارب فریقوں کے درمیان جنگ بندی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔صدر السیسی نے کہا کہ لیبیا کی سلامتی مصر کی سلامتی ہی کی توسیع ہے۔

خلیفہ حفتر کے زیر قیادت قومی فوج کی لیبیا کی اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قومی اتحاد کی حکومت کی فورسز سے طرابلس پر کنٹرول کے لیے گذشتہ کئی ماہ سے لڑائی ہورہی ہے۔مصری صدر نے لیبیا میں جنگ بندی کے لیے سیاسی اقدام کو’’قاہرہ اقدام‘‘ کا نام دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے جنگ زدہ ملک میں معمولاتِ زندگی کی بحالی کی راہ ہموار ہوگی۔انھوں نے بحران کے حل کے لیے فوجی حربے استعمال کرنے پر خبردار کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ لیبیا میں جاری بحران کو سیاسی طریقے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔’’قاہرہ اقدام‘‘میں لیبیا میں اتحاد ویگانگت کی بحالی کے لیے ماضی میں کیے گئے تمام بین الاقوامی فیصلوں اور اقدامات کو سمویا جائے گا۔

صدر السیسی کا کہنا تھا کہ ’’لیبیا کے تمام فریقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ جنگ بندی میں حصہ لیں اور جنگ بندی کی رہ نماہدایات کے تحت تمام غیرملکی جنگجوؤں کو لیبیا سے نکلنا ہوگا۔‘‘انھوں نے اپنے تئیں اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ’’ایل این اے کے سربراہ جنرل حفتر اور مشرقی پارلیمان کے سربراہ عقیلہ صالح لیبی عوام کے بہترین مفادات کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہیں۔‘‘

یہ بھی دیکھیں

حماس کے خلاف جنگ میں شرکت کا امریکی اعتراف

واشنگٹن:امریکی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ امریکہ …