منگل , 23 اپریل 2024

یمن کی وزارت صحت کا انتباہ، سعودی عرب باز نہ آیا تو اسپتال قبرستان بن جائیں گے

یمن کی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر سعودی جنگی اتحاد نے تیل لانے والے جہازوں کو روکے رکھا تو پھر یمن کے اسپتال مریضوں کے قبرستان میں تبدیل ہوجائیں گے۔صنعا سے ہمارے نمائندے کے مطابق یمن کے وزیر صحت طہ متوکل نے بتایا ہے کہ ایندھن کی قلت کی وجہ سے آکسیجن تیار کرنے والے تین کارخانوں کی بندش نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور ملک بھر کے اسپتالوں اور طبی  مراکز کے انتہائی نگہداشت کے شعبوں میں زیر علاج ہزاروں مریضوں کی جانیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

یمن کے وزیر صحت نے کہا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے انتہائی نگہداشت، ایمرجنسی اور اسی طرح پیتھالوجی جیسے اہم شعبوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے مختلف صوبوں میں کورونا وائرس کے مقابلے کے لیے قائم کیے جانے والے آئسولیشن وارڈ بھی عملی طور پر ناکام ہو گئے ہیں۔یمن کے وزیر صحت طہ متوکل نے سعودی جنگی اتحاد کو اس صورتحال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یمن کا محاصرہ بدستور جاری ہے اور سعودی جنگی اتحاد، تیل بردار بحری جہازوں کو الحدیدہ کی بندرگاہ پہنچنے نہیں دے رہا جس کی وجہ سے اسپتالوں اور طبی مراکز کو سنگین  مشکلات کا سامنا ہے۔

یمن کے وزیر صحت نے عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں سے فوری مدد کی درخواست کی۔ انہوں نے تیل بردار بحری جہازوں کو سعودی اتحاد کے قبضے سے جھڑانے کے لیے ریاض حکومت پر دباؤ ڈالے جانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ یمن آنے والے تمام بحری جہازوں کی جانچ پڑتال کرتی ہے، لہذا سعودی جنگی اتحاد کے پاس انہیں روکنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔یمن کی نیشنل پیٹرولیم کمپنی نے گزشتہ دنوں بتایا تھا کہ سعودی عرب نے یمن کے لیے ایندھن اور غذائی اشیا لانے والے پندرہ بحری جہازوں کو روک رکھا ہے اور انہیں الحدیدہ کی بندرہ گاہ کی جانب جانے کی اجازت نہیں دے رہا۔

سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارت اور بعض دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاہ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ پانچ سال سے زیادہ عرصے سے جاری سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے یمن کے عوام کو غذائی اشیا، دواؤں اور ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے۔سعودی حکومت کی جارحیت اور بمباری کے نتیجے میں سولہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہوئے جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

حماس کے خلاف جنگ میں شرکت کا امریکی اعتراف

واشنگٹن:امریکی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ امریکہ …