بھارت نے چینی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک سمیت 50 سے زائد موبائل ایپلی کیشنز کو بلاک کردیا۔گزشتہ دنوں لداخ کی گلوان وادی میں چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوج کی درگت اور اپوزیشن کے سخت ردعمل پر بھارتی حکومت دباؤ کا شکار ہے اور اب بھارت نے عوامی غم و غصہ ٹھنڈا کرنے کے لیے چینی موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کردی ہے۔
Headlines On India Biz Hour | #TopStory Govt bans 59 Chinese apps including #Tiktok, says it has received complaints about misuse of some mobile apps for stealing and surreptitiously transmitting users' data in an unauthorized manner to servers outside India pic.twitter.com/95XjAACCVh
— CNBC-TV18 (@CNBCTV18Live) June 29, 2020
بھارتی مرکزی حکومت نے ملک میں 59 چینی موبائل ایپس کو بلاک کردیا ہے جس میں مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک، یوسی براؤزر، سی ایم براؤزر، بیوٹی پلس اور دیگر شامل ہیں۔بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ چینی اپیلی کیشنز بھارتی سالمیت اور سیکیورٹی کے لیے نقصان دہ ہیں جس کے باعث ان کو فوری بلاک کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ چینی فوج کے ہاتھوں ہزیمت کے بعد بھارت میں انتہاپسند ہندؤں کی جانب سے چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم بھی شروع کی گئی تھی لیکن کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔گزشتہ دنوں وادی گلوان میں سرحدی خلاف ورزی کرنے پر چینی فوج نے 20 بھارتی فوجیوں کو ہلاک اور 80 کے قریب اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا جب کہ 3 افسران سمیت 10 اہلکاروں کو گرفتار بھی کیا تھا جنہیں بعدازاں رہا کردیا گیا۔