کابل؛افغان طالبان تحریک نے امریکی اخبار New York Times کی رپورٹ کے حوالے سے دھماکا خیز انکشاف کیا ہے۔ اخبار کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس بات کا علم تھا کہ روس نے طالبان تحریک کو مالی رقوم ادا کیں تا کہ وہ امریکی فوجیوں کو نشانہ بنا کر انہیں ہلاک کریں۔ابلاغ نیوز نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہطالبان تحریک کے سابق ترجمان ملا منان نیاز (یہ ملا عمر کے دور میں تحریک کے سرکاری ترجمان تھے) کے مطابق روس کی جانب سے معاوضوں کا سلسلہ 2014 سے یعنی ٹرمپ کے صدر بننے سے دو برس قبل سابق صدر باراک اوباما کے دور سے شروع ہو گیا تھا۔انگریزی اخبار The Daily Beast کو دیے گئے بیان میں ملا منان نیاز نے بتایا کہ "روسی انٹیلی جنس نے افغانستان میں امریکی افواج اور داعش پر حملے کرنے کے لیے طالبان تحریک کو مالی رقوم کی ادائیگی 2014 سے شروع کی تھی اور یہ سلسلہ اب تک چل رہا ہے”۔
NEW: Russia has been courting the Taliban at least since 2014 with money and weapons, ostensibly to fight ISIS, certainly to undermine the American effort in Afghanistanhttps://t.co/RIEV9J9rfN
— The Daily Beast (@thedailybeast) July 1, 2020
افغان طالبان کے لیے روسی امداد کے حوالے سے امریکی انٹیلی جنس کی ایک رپورٹ گذشتہ چند روز کے دوران امریکی قومی سلامتی کے تمام اداروں میں گردش میں رہی۔ اس رپورٹ کو پڑھنے والے تین افراد نے بتایا کہ رپورٹ میں کئی برس کا جائزہ لیا گیا ہے جن کے دوران روس نے افغان طالبان کو مختلف نوعیت کی امداد پیش کی۔ اس میں مالی معاونت بھی شامل ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کے روز اپنی ٹویٹ میں کہہ چکے ہیں کہ "امریکی انٹیلی جنس مجھے آگاہ کر چکی ہے کہ یہ معلومات سچائی پر مبنی نہیں ہیں. یہ اسی طرح من گھڑت کہانی ہے جیسا کہ انتخابات میں روسی مداخلت کے دعوؤں سے متعلق بنائی گئی تھی۔ نیویارک ٹائمز کی من گھڑت خبریں جو چاہتے ہیں کہ ریپبلکنز کی خراب تصویر نظر آئے!”۔امریکی اخبار New York Times ابتدا میں یہ ذکر کیا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس کے ذمے دارن یہ سمجھتے ہیں کہ روسی عسکری یونٹ نے افغان طالبان سے روابط رکھنے والے مسلح عناصر کو معاوضے پیش کیے تھے جن کا مقصد امریکی فوجیوں سمیت اتحادی افواج کو نشانہ بنانا اور ہلاک کرنا تھا”۔اسی طرح دو دیگر اخبارات Wall Street Journal اور Washington Post نے بھی مغربی افواج پر حملے کروانے کے حوالے سے کرملن ہاؤس کی کوششوں کا ذکر کیا تھا۔ اس رپورٹ نے امریکا کے اندر بھونچال پیدا کر دیا۔