بالی وڈ اداکار اجے دیوگن نے چین کے ساتھ لداخ کی گلوان وادی میں ہونے والی جھڑپ پر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے۔ابلاغ نیوز نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہگزشتہ دنوں لداخ کی وادی گلوان میں سرحدی خلاف ورزی کرنے پر چینی فوج نے 20 بھارتی فوجیوں کو ہلاک اور 80 کے قریب اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا جب کہ 3 افسران سمیت 10 اہلکاروں کو گرفتار بھی کیا تھا جنہیں بعدازاں رہا کردیا گیا۔
چینی فوج کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے بعد سے ہی بھارتی حکومت کو عوام اور اپوزیشن کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا ہے اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر تنقید بھی کی جارہی ہے۔اب گلوان میں چینی فوج کے ہاتھوں ہزیمت کے باوجود بھارت کی فلم انڈسٹری میں ایک بار پھر پروپگنڈے پر مبنی فلم بنائی جائے گی۔
IT'S OFFICIAL… #AjayDevgn to make film on #GalwanValley clash… The film – not titled yet – will narrate the story of sacrifice of 20 #Indian army men, who fought the #Chinese army… Cast not finalized… Ajay Devgn FFilms and Select Media Holdings LLP will produce the film. pic.twitter.com/yaM6rPcK7Z
— taran adarsh (@taran_adarsh) July 4, 2020
بھارتی فوجی حقیقی میدان میں تو چینی فوج کا کچھ نہ بگاڑ سکے لیکن اب اجے دیوگن کی جانب سے گلوان واقعے پر بنائی جانے والی فلم میں وہ ساتھیوں کی ہلاکت کا بدلہ لیتے دکھائی دیں گے۔بھارتی اداکار اجے دیوگن نے گلوان واقعے پر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے جس کے نام اور کاسٹ کا فی الحال اعلان نہیں کیا گیا جب کہ یہ فلم اجے دیوگن پروڈیوس کریں گے۔
خیال رہے کہ 2016 میں بھی بھارت نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیک کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا اور بالی وڈ نے اس جھوٹے دعوے پر بھی پروپیگنڈا فلم بنادی تھی۔بھارتی فلم انڈسٹری میں ماضی میں بھی سرحدی تنازعات دیگر متنازع معاملات پر پروپیگنڈا فلمیں بنائی جاتی رہیں ہیں جن میں تاریخ کو مسخ کرکے دکھایا جاتا ہے۔ان فلموں میں بارڈر، سرفروش، پروجیکٹ غازی، اڑی سرجیکل اسٹرائیک، راضی وغیرہ شامل ہیں۔