جمعہ , 19 اپریل 2024

13 ملین ترک نوجوان طیب ایردوآن کے خلاف صف بستہ

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کروڑوں ترک نوجوانوں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں مگر ان کی کوششوں کے برعکس ترکی میں نئی نسل طیب ایردوان کی نہ صرف مخالف ہے بلکہ ان سے گلوخلاصی چاہتی ہے۔ڈوئچے ویلے نیوز نیٹ ورک کے دو نامہ نگاروں سینیم ازدیمیر اور ڈینیل ڈیریا بیلٹ کی تیار کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکی کے لاکھوں نوجوان طیب ایردوآن کے خلاف بغاوت پرآمادہ ہیں اور انہوں نے صدر ایردوآن کی پالیسیوں کو مسترد کر دیا ہے۔ابلاغ نیوز نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہرپورٹ میں "Generation Z” کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ اس کا مطالب سنہ دو ہزار سے شروع ہونے والی ترکی کی نئی نسل ہے۔ اس نسل میں ترکی کے وہ نوجوان شامل ہیں جو سنہ دو ہزار کے بعد پیدا ہوئے۔ ان کی اکثریت طیب ایردوآن اور ان کی جماعت آق کے سوا کسی کو نہیں جانتی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ ترک نسل سوشل میڈیا کی آزادی چاہتی ہے۔ یہ نسل اسمارٹ فون کے ساتھ جوان ہوئی ہے اور ان کی سوچ اور طیب ایردوآن کی سوچ میں واضح فرق ہے۔ڈوئچے ویلے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکی میں حال ہی میں ایک عجیب واقعہ پیش آیا جس نے ترکی کی نوجوان نسل کو صدر طیب ایردوآن اور ان کی سرکار سے مزید متنفر کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ترکی میں "YKS” کے دوسرے مرحلے کے امتحانات کے لیے جولائی کے آخر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی مگر ان امتحانات کا شیڈول اچانک تبدیل کرکے 27 اور 28 جولائی کردیا گیا۔

ترک حکومت کے اس اقدام پر طلبا میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ ناقد طلبا کا کہنا ہے کہ امتحانات کا شیڈول تبدیل کرنے کے پیچھے معاشی محرک ہے۔ حکومت نے امتحان کا سابقہ شیڈول اس لیے تبدیل کیا کیونکہ امتحان کے دنوں میں سیاحت کے متاثر ہونے کا اندیشہ تھا۔ حکومت کے نزدیک معیشت اور سیاحت تعلیم سے زیادہ اہم ہے۔ایک انیس سالہ طالبہ اسلی نے کہا کہ حکومت نے”YKS” کے امتحانات اور ٹیسٹ کے لیے پہلے ایک تاریخ مقرر کی مگر بعد میں اسے اچانک تبدیل کردیا گیا، یہ ایک شرمناک واقعہ ہے اور اس کے پیھچے سیاحت اور اقتصادی محرکات ہیں۔ایک دوسرے طالب علم فاتح نے کہا کہ ترک حکومت کی پالیسیوں سے نئی نسل اور طلبا غیر یقینی صورت حال سے دوچار ہیں۔ انہوں نےکہا کہ یہ ترکی ہے یہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …