جمعرات , 25 اپریل 2024

ایرانی کمانڈر پر امریکا کا حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی تھی؛ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے مبصر کا بیان

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی خصوصی مبصرنے اعلان کیا ہے کہ عراق میں شہید قاسم سلیمانی اوردیگر 9 افراد پرامریکی ڈرون حملہ انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی تھی ۔ابلاغ نیوز نے مہر خبررساں ایجنسی کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیل کے حمودیہ اخبار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی خصوصی مبصراگنس کیلامیرڈ نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں شہید قاسم سلیمانی اوردیگر 9 افراد پرامریکی ڈرون حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے بغداد ايئر پورٹ سے نکلنے کے بعد شہید قاسم سلیمانی اور اس کے قافلہ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں شہید قاسم سلیمانی اور دیگر 9 افراد شہید ہوگئے۔ اس سلسلے میں امریکہ اپنی توجیہات  کے بارے میں کوئی ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انسانی حقوق میں اقوام متحدہ کی خصوصی مبصر کا کہنا ہے کہ امریکہ جنرل سلیمانی کو عنقریب خطرہ ثابت کرنے اور حتی امریکی مفادات کے لئے ان کے خطرہ ہونے کے بارے میں شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ امریکہ کا بغداد ایئر پورٹ پرحملہ  انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے اور امریکہ کو اس حملے کے بارے میں جوابدہ ہونا چاہیے۔

کیلا میرڈ نے رائٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "دنیا حساس دور سے گزر رہی ہے سکیورٹی کونسل نے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور عالمی برادری نے بھی مجبوری کی بنا پر سکوت اختیار کررکھا ہے۔واضح رہے کہ  اقوام متحدہ کی خصوصی مبصر اس سلسلے میں اپنی رپورٹ سکیورٹی کونسل میں پیش کرےگی۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …