ہفتہ , 20 اپریل 2024

لاہور ہائیکورٹ نے پیمرا کا حکم معطل کرتے ہوئے چینل ’24 نیوز’ کا لائسنس بحال کردیا

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے نجی چینل ’24 نیوز ایچ ڈی’ کے لائسنس معطل کرنے کے حکم نامے کو معطل کردیا۔صوبائی دارالحکومت کی عدالت عالیہ میں جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے سٹی نیوز نیٹ ورک کی جانب سے پیمرا کے اقدامات کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔عدالت میں دائر درخواست میں سٹی نیوز نیٹ ورک نے وفاقی حکومت اور پیمرا کو فریق بنایا تھا، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ پیمرا نے مؤقف سنے بغیر لائسنس معطل کیا جو غیرقانونی اقدام ہے۔ساتھ ہی یہ بھی استدعا کی گئی کہ لاہو ہائی کورٹ چینل 24 کا لائسنس بحال کرنے کا حکم دے۔

اس پر پیمرا کے وکیل کی جانب سے مذکورہ اپیل کی بھرپور مخالفت کی گئی اور کہا گیا کہ سٹی نیوز نیٹ ورک کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں ناقابل سماعت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چینل 24 نیوز کے خلاف ساری کارروائی اسلام آباد میں ہوئی ہے، سٹی نیوز نیٹ کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔اس موقع پر جسٹس ساجد محمود نے 24 نیوز کا لائسنس بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے پیمرا کی حکم امتناع کی استدعا بھی مسترد کردی۔ساتھ ہی عدالت نے پیمرا کا حکم نامہ معطل کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور پیمرا کو نوٹس جاری کردیے، ساتھ ہی ان فریقین سے کل جواب طلب کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا فیصلہ کرلیا۔

خیال رہے کہ 3 جولائی کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے قانون کی مبینہ خلاف ورزی پر چینل ’24 نیوز’ کا لائسنس معطل کردیا تھا۔پیمرا سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی جاری شدہ لائسنس کے تحت ویلیو ٹی وی چینل پر انٹرٹینمنٹ سے متعلق مواد چلانے کی مجاز تھی، تاہم وہ تمام قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر ’24 نیوز’ کے نام سے نیوز اور حالات حاضرہ پر مبنی مواد نشر کر رہی تھی۔بیان میں کہا گیا تھا کہ کمپنی نے بارہا منع کرنے اور متعدد نوٹسز کے باوجود غیر قانونی طور پر نیوز اور حالات حاضرہ سے متعلق پروگرامز کی نشریات جاری رکھی۔پیمرا نے کہا تھا کہ اس کی جانب سے سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی کو 7 مئی 2020 کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا تھا جس کے تحت کمپنی کو نیوز و کرنٹ افیئرز مواد کو فوری بند کرنے اور منظور شدہ انٹرٹینمنٹ مواد نشر کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

تاہم کئی مواقع فراہم کرنے کے باوجود چینل انتظامیہ پیمرا کے احکامات پر عملدرآمد میں ناکام رہی۔بیان میں کہا گیا تھا کہ کمپنی کو جاری لائسنس اس وقت تک معطل کیا جارہا ہے جب تک وہ اپنی نشریات منظور شدہ پروگرامنگ مکس کے مطابق چلانے کی یقین دہانی نہیں کراتی۔دوسری جانب چینل 24 نیوز نے لائسنس معطلی کو آزادی صحافت پر وار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘ لائسنس کی کیٹگری پر اعتراض کے حوالے سے چینل کے موقف کو نظر انداز کر کے یکطرفہ کارروائی کی گئی۔’چینل انتظامیہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چیئرمین پیمرا نے لائسنس معطلی کا اختیار نہ ہونے کے باوجود معطلی کا حکم جاری کیا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …