سربیا میں تعینات ایران کے مندوب نے بتایا کہ سربیا کے صدرکورونا وائرس پھیلنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو معمول پر لانے کے بعد ایران کا دورہ کریں گے۔ابلاغ نیوز نے تسنیم خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ راشد حسن پور نے آئی آر این اے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سربیاکے صدر ایران کا دورہ کرنے جارہے ہیں۔
ایران اور سربیا کے مابین 80 سال سے زیادہ کے سفارتی تعلقات کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے ، سفیر نے کہا کہ سربیا کے صدر کا ’منصوبہ بند دورہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دوطرفہ تعلقات’ دوستی ‘کے راستے پر ہیں اور بڑھ رہے ہیں۔سفیر کا کہنا ہے کہ ایران کے صدر کا دورہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل کے فورا ًبعد ہوگا ، انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے کے دوران کم از کم تعان کے 10 معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
جون میں سربیا کے صدر کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں ، ایرانی صدر حسن روحانی نے سربیا کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کو ایران اور سربیا کے مابین دوطرفہ تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔
روحانی نےامریکا کے یکطرفہ پابندیوں کے خلاف ایران اور سربیا کے مشترکہ موقف کی بھی تعریف کی ، انہوں نے بین الاقوامی تنظیموں میں گہری باہمی رابطے پر زور دیا ، اور کہا ، ” ایرانی اور سربیا کی قومیں اپنی آزادی کے تحفظ کے لئے ہمیشہ غیر ملکی مداخلت کے خلاف کھڑی ہیں ، اور غیر ملکیوں کو مداخلت نہیں کرنے دی ہے۔