جمعہ , 19 اپریل 2024

ایران بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ اضافی پروٹوکول پر عمل درآمد جاری رکھےگا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران اضافی پروٹوکول پر عمل درآمد جاری رکھے گا۔ابلاغ نیوز نے مہر خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کہا ہے کہ ایران اضافی پروٹوکول پر عمل درآمد جاری رکھے گا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی سالگرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ 13 سال کے مذاکرات کے بعد وجود میں آیا جس کے ایک ہفتہ بعد سکیورٹی کونسل میں قرارداد 2231 منظور کی گئی ۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی بحری بیڑے میں دھماکہ

سید عباس موسوی نے کہا کہ امریکہ میں ٹرمپ کی حکومت کے آنے سے قبل بعض مشکلات کے باوجود مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل در آمد جاری رہا ، ٹرمپ نے صدر منتخب ہونے کے بعد مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد روک دیا اور امریکہ عملی طور پر سن 2018 میں مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوگیا۔ امریکہ کا یہ اقدام سکیورٹی کونسل قرارداد 2231 کے خلاف تھا ۔ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر دوبارہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں نافذ کردیں۔

سید عباس موسوی نے کہا کہ امریکہ کے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہونے کے ایک سال بعد ایران نے بھی مرحلہ وار مشترکہ ایٹمی معاہدے میں کئے گئے وعدوں پر عمل در آمد میں کمی کرنے کا اعلان کردیا اور یورپی ممالک کی طرف سے بھی عمل نہ کرنے کی بنا پر ایران نے اس سلسلے مین پانچ قدم اٹھائے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران تمام اقدامات کے باوجود بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ اضافی پروٹوکول پر عمل درآمد جاری رکھےگا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …