تہران: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے خلیج فارس تعاون کونسل کے نئے سکریٹری جنرل کو مشورہ دیا کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پروپیگنڈے اور بے بنیاد الزامات کو جاری رکھنے کے بجائے یمنی خواتین اور بچوں پر اتحادیوں کے حملے کو روکے۔ابلاغ نیوز نے ارنا نیوز ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب ایران پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے یمنی عوام پر بمباری بند کرے۔تفصیلات کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بات یمن سے متعلق خلیج فارس تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل ‘نایف الحجرف’ کے من گھرٹ الزامات کے ردعمل پر کہی۔
موسوی نے کہا کہ ہم خلیج فارس تعاون کونسل کے نئے سکریٹری جنرل کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے کے بجائے یمنی نہتے خواتین اور بچوں پر اتحادیوں کے حملوں کو روکنے کی ضرورت پر توجہ کرے اور مذاکرات کے ذریعے یمنی بحران کے حل میں مدد کرے۔
قابل ذکر ہے کہ خلیج فارس تعاون کونسل کے کچھ ممبران خطے کی عرب اور اسلامی ممالک کی خواہش کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت کی جانب سے عالم اسلام اور مظلوم فلسطینی قوم کے بنیادی مسائل اور خطرات کے بارے میں خاموش ہیں انہوں نے یمنی مظلوم عوام پر بمباری کے ساتھ ساتھ کرونا کے پھیلاو سے نمٹنے کے لئے خوراک ، ایندھن اور ادویات کی فراہمی کو روکا ہے۔