لیبیا کی نیشنل آرمی نے واضح کیا ہے کہ فوج نے لیبیا میں لڑںے والے غیرملکی اجرتی جنگجوئوں اور قومی وفاق حکومت کے خلاف جاری جنگ میں روس سے کسی قسم کی مدد طلب نہیں کی ہے۔ابلاغ نیوز نے عربی ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ لیبی فوج میں اخلاقی رہ نمائی کے شعبے کے سربراہ جنرل خالد المحجوب نے کہا کہ نیشنل آرمی لیبیا کے تیل کے وسائل کا تحفظ کرنا چاہتی ہے۔ہفتے کی شام العربیہ چینل سے بات کرتے ہوئے جنرل المحجوب کا کہنا تھا کہ محاذ پر لیبی فوج کامیابی کے ساتھ لڑ رہی ہے۔ ہم نے اس حوالے سے روس سے کسی قسم کی مدد طلب نہیں کی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لیبی فوج نے روسی ساختہ ہتھیاروں کی مرمت کے لیے ماسکو کے ماہرین سے معاونت حاصل کی ہے جبکہ محاذ پر روس سے کسی قسم کی مدد نہیں مانگی گئی۔انہوںنے کہاکہ روس کا لیبیا کی لڑائی میں شامل ہونے کا پروپیگنڈہ اخوان المسلمون کی جانب سے کیا جا رہا ہے جس میں کوئی صداقت نہیں۔
خیال رہے کہ افریقا میں متعین امریکی فوج نے جمعہ کے روز انکشاف کیا تھا کہ روس سے اسلحہ اور عسکری ماہرین لیبیا بھیجنے کی اطلاعات ملی ہیں۔امریکی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی فیڈریشن کی طرف سے سلامتی کونسل کی قرارداد 1970 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لیبیا میں خانہ جنگی کے لیے اسلحہ اور گولہ بارود کی ترسیل جاری ہے۔ادھر لیبی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ ترکی کی جانب سے لیبیا کی قومی وفاق حکومت کو دہشت گردوں کی فراہمی جاری ہے۔