ہفتہ , 20 اپریل 2024

نیو ورلڈ آرڈر اور مداخلت کی پالیسی، امریکہ کی بہت بڑی غلطی تھی: جواد ظریف

تہران: ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پچھلے 30 برسوں کے دوران جنگوں، زبردست تبدیلیوں اور بین الاقوامی برادری میں تباہ کن واقعات دیکھنے کو ملے لیکن کورونا وائرس کے بعد نیا عالمی نظام مکمل طور پر مغربی نہیں ہوگا۔ابلاغ نیوز نے عالمی ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کل تہران یونیورسٹی آف ورلڈ اسٹڈیز میں انگریزی زبان میں آن لائن براہ راست گفتگو میں بیسویں صدی کے اہم واقعات جیسے پہلی اور دوسری عالمی جنگ اور سرد جنگ سمیت تنازعات کو روکنے میں مغربی پالیسیوں کی ناکامی کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ایران میں اسلامی انقلاب اور ناوابستہ تحریک سرد جنگ سے بچنے کی کوششیں تھیں۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ نے غلط  تخمینہ لگایا اور اس وقت کے امریکی صدر کی طرف سے نیو ورلڈ آرڈر کا اعلان اور مداخلت کی پالیسی، امریکہ کی بہت بڑی غلطی تھی۔ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایک نیا ورلڈ آرڈر بنانے کے لئے مزید ایک ارب ڈالر خرچ کیے لیکن پھر بھی ناکام رہا۔محمد جواد ظریف نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں، پرانا آرڈربری طرح ناکام ہوا اور نئے آرڈر نے بڑے پیمانے پر خونریزی سے اس کی جگہ لے لی۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …