جمعہ , 19 اپریل 2024

متحدہ عرب امارات کو صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرنی چاہیے: میجر جنرل محمد باقری

تہران: اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چيف آف اسٹاف نے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ذریعہ ایران کی سلامتی اور سکیورٹی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو اس کے سنگين نتائج برآمد ہوں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چيف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ذریعہ ایران کی سلامتی اور سکیورٹی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو اس کے سنگين نتائج برآمد ہوں گے۔

میجر جنرل باقری نے کہا کہ اماراتی حکومت کو فلسطینی بچوں کی قاتل اور غصب صہیونی حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے پر شرم و حیا آنی چاہیے۔ امارات کو اپنے اقدام پر نظر ثانی کرنی چاہیے ورنہ خطے میں ہر قسم کی بد امنی کی ذمہ د اری متحدہ عرب امارات کے دوش پر عائد ہوگی۔

ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے کہا کہ آج دنیا کے تمام حریت پسند، امارت کے ساتھ نفرت اور بیزاری کا اظہار کررہے ہیں۔ میجر جنرل باقری نے کہا کہ غاصب صہیونی حکومت آج ہر دور کی نسبت کمزور اور ضعیف ہوگئی ہے اور ایسے شرائط میں متحدہ عرب امارات نے اسے مضبوط بنانے کی ناپاک اور ناکام کوشش کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ امارات جیسے مسلمان عرب ملک کے لئے اسرائیل کے ساتھ رابطہ شرمناک اور کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے ۔ امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار کرکے اپنا مکروہ اور منافقانہ چہرہ دنیائے اسلام کے سامنے پیش کردیا ہے۔

میجر جنرل باقری نے کہا کہ ایرا ن ، دفاع مقدس کے دوران اپنی طاقت اور قدرت کو دنیا کے سامنے پیش کرچکا ہے دفاع مقدس میں عراق کے معدوم صدر صدام کو مغربی اور مشرقی بلاکوں اور تمام عرب ممالک کی حمایت حاصل تھی لیکن اس کے باوجود اللہ تعالی نے ایران کو فتح اور کامیابی عطا کی کیونکہ ایران نے جنگ میں تمام انسانی اور اسلامی اصولوں کی پابندی کی جبکہ صدام معدوم نے اس کے برخلاف عمل کیا۔ آج بھی کامیابی حق کے محاذ کو نصیب ہوگی اور فلسطین آج حق و باطل کی پہچان کا اصلی معیار ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …