بدھ , 24 اپریل 2024

صومالیہ: موغادیشو میں ہوٹل پر حملہ، 9 اموات

موغادیشو: صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں مبینہ طور پر الشباب کے دہشت گردوں نے مقامی ہوٹل میں بم حملہ کیا اور فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 9 افراد کی اموات ہوئی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق موغادیشو کے ساحل لیڈو میں ایلیٹ ہوٹل میں فورسز کو کنٹرول حاصل کرنے کے لیے سخت جدوجہد کرنا پڑرہی ہے جہاں حملہ آوروں کی جانب کئی افراد کو یرغمال بنائے جانے کا خدشہ ہے۔

پولیس افسر احمد باشین کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق افراد میں دو سرکاری ملازم، ہوٹل سیکیورٹی کے 3 اہلکار اور 4 شہری شامل ہیں۔

تحریر جاری ہے‎

حکام کا کہنا تھا کہ فوج کی گاڑیاں بھی علاقے میں پہنچ گئی ہیں اور اپنی پوزیشن سنبھال لی ہے جبکہ کارروائی طویل ہوسکتی ہے۔

کیپٹن محمد حسین کا کہنا تھا کہ حملہ زور دار کار بم دھماکے سے شروع ہوا جو ایلیٹ ہوٹل کے سیکیورٹی کے گیٹ پر ہوا تھا، جس کے بعد مسلح افراد اندر داخل ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلح افراد نے وہاں پر موجود لوگوں کو یرٖغمال بنایا جن میں اکثریت نوجوانوں اور خواتین کی تھی جو کھانے کے لیے موجود تھے۔

انہوں نے کا کہ سیکیورٹی فورسز نے وہاں سے 10 شہریوں کو بحفاظت نکال لیا اور کوشش کررہے ہیں کہ حملہ آوروں کو ہوٹل کے دیگر فلورز تک پہنچنے سے روکا جائے۔

صومالیہ کی وزارت اطلاعات کے ترجمان نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے اب تک دو حملہ آوروں کو ہلاک کردیا ہے جبکہ ہوٹل کے اندر لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کا خدشہ ہے۔

نجی ایمبولینس سروس آمین کے مطابق کم ازکم 28 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

عینی شاہد علی سید عدن کا کہنا تھا کہ دھماکا شدید تھا اور پورے علاقےمیں دھواں تھا، افراتفری مچ گئی تھی اور قریبی عمارتوں سے لوگ بھاگ رہے تھے۔

دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی لیکن حملے کی نوعیت ماضی میں کیے گئے الشباب کے حملوں کی طرح ہے، جو القاعدہ کی ذیلی تنظیم ہے۔

یاد رہے کہ 8 اگست کو صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں فوجی اڈے پر کار بم دھماکے میں کم از کم 8افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

اس دھماکے میں صومالیہ کے نیشنل اسٹیڈیم کو نشانہ بنایا گیا تھا جہاں صومالی نیشنل آرمی کے فوجی موجود تھے۔

صومالی نیشنل آرمی کے لیفٹیننٹ محمد عبدالرحمٰن نے بتایا تھا کہ 27ویں بریگیڈ کیمپ کے قریب بڑا دھماکا ہوا، دھماکا خیز مواد سے بھری ہوئی ایک گاڑی نے داخلی دروازے سے آ کر ٹکرائی جس کے نیتجے میں فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔

صومالیہ 30سال سے مستقل تنازع کا شکار ہے جہاں موغادیشو میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت 2008 سے شدت پسند تنظیم الشباب سے نبرد آزما ہے۔

الشباب کے ترجمان عبد اسیس ابو مصعب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے موغادیشو میں اہم فوجی اڈے پر حملہ کر کے کامیاب آپریشن کیا، دشمنوں کو بھاری نقصان پہنچا، کئی ہلاک اور زخمی ہوئے اور گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …