صیہونی حکومت غرب اردن میں نئی یہودی کالونیوں کا پلان بنا رہی ہے۔
صیہونی اخباری ذرائع کے مطابق تل ابیب نے جوبائیڈن کے اقتدار سنبھالنے سے پہلے مشرقی بیت المقدس میں ایک ہزار سے زيادہ نئے گھروں کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے۔
اس منصوبے کے تحت مشرقی بیت المقدس میں واقع مقبوضہ کالونی ” گیوات ہاماتوس” میں نئے مکانات تعمیر کئے جائيں گے۔ یہ علاقہ 1967 کی جنگ کے بعد صیہونی حکومت کے قبضے میں آیا ہے۔
اسرائیل نے سنہ 2014 میں اسی علاقے میں 2600 مکانات کی تعمیر کا منصوبہ بنایا تھا تاہم بڑے پیمانے پر عالمی مخالفت کے بعد منصوبے پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا۔
ترکی کی نیوز ایجنسی شفق نے بھی خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت جوبائیڈن کے اقتدار میں آنے سے پہلے مقبوضہ علاقوں ميں ہزاروں گھروں کی تعمیر کے منصوبوں پر عمل درامد کی منظوری لینا چاہتی ہے۔
جوبائیڈن کے بارے میں عام خیال یہ پایا جاتا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقوں میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر اور غرب اردن کے الحاق کے مخالف ہيں۔