صدر میکرون نے کہا کہ ہم اس وجہ سے کہ یہ خاکے بیرون ملک بحران پیدا ہونے کا باعث بنتے ہیں، آزادی بیان کی پالیسی سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔
اطلاعات کے مطابق فرانسیسی جریدے چارلی ہیبڈو کے توہین آمیز خاکوں کے مسئلے پر مسلمان عالم کا غم و غصہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا ہے، امانوئل میکرون نے ایک بار پھر چارہیبڈو کے اہانت آمیز خاکوں کی حمایت پر اتر آئے ہیں۔
یورپ میں آزادی بیان کی آڑ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں توہین کی اجازت ہے لیکن ہولوکاسٹ کے موضوع پر تحقیق کرنے والے کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔