ہفتہ , 20 اپریل 2024

اسلامو فوبیا کے تعلق سے لیبر پارٹی کے کمزور رويئے پر تنقید

برطانیہ میں اسلامو فوبیا کے تعلق سے پارٹی ارکان نے حکمراں جماعت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

برطانیہ کی حکمراں جماعت لیبر پارٹی کے نصف سے زائد مسلمان اراکین نے اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ پارٹی کی قیادت اسلامو فوبیا سے نمٹنے کی اہل نہیں۔ یہ بات مسلم اراکین کے سروے سے سامنے آئی ہے جس کا اہتمام لیبر مسلم نیٹ ورک نے ریسرچ کے ضمن میں کرایا تھا۔

جنگ آن لائن کے مطابق 55 فیصد نے کہا کہ اسلامو فوبیا سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ان کا پارٹی قیادت پر اعتماد نہیں۔ 59 فیصد نے کہا کہ قیادت، فعال کردار ادا نہیں کر رہی۔

سروے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پارٹی کے ہر چار میں سے ایک مسلم رکن کو اسلاموفوبیا کا براہ راست سامنا کرنا پڑا۔ ایک تہائی نے کہا کہ انہوں نے خود پارٹی میں اسلاموفوبیا کا مشاہدہ کیا اور 48 فیصد کی رائے کے مطابق اسلامو فوبیا کی شکایت پر پارٹی کی طرف سے موثر کارروائی کا یقین نہیں۔ سروے میں 422 مسلم لیبر اراکین و سپورٹرز نے رائے دی۔

سروے میں حصہ لینے والے ایک شخص نے کہا کہ اگر بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا سے نہ نمٹا گیا تو نہ صرف یہ پارٹی کے لیے نقصان دہ ہوگا بلکہ اس سے پارٹی میں انتشار پیدا ہوگا اور تقسیم بڑھے گی۔ اسلامو فوبیا کو نسل پرستی کی ایک قسم قرار دیا گیا ہے جس کا سامنا مسلم عقائد رکھنے والوں کو کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …