منگل , 23 اپریل 2024

نسل پرستی کے خلاف فرانس میں بڑے پیمانے پر مظاہرے + تصاویر

فرانس؛ ایک سیاہ فام کے پولیس کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے کے بعد فرانس میں ملکی سطح پر نسل پرستی اور پولیس کے تشدد پسندانہ اقدامات کے خلاف پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس کے دوران اب تک دسیوں افراد زخمی اور سو زائد افراد کے گرفتار کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔

فرانس میں لاکھوں لوگوں نے پولیس کی نسل پرستی کے خلاف سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فرانس کی وزارت داخلہ کے اعلان کے مطابق ایک لاکھ تینتیس ہزار اور سنڈیکیٹس کے اعلان کے مطابق ساڑھے پانچ لاکھ لوگوں نے پولیس کی نسل پرستی کے خلاف مظاہرے میں شرکت کی ہے۔

یہ مظاہرے ہفتے کے روز میکرون حکومت کی پالیسیوں اور خاص طور سے پولیس کی نسل پرستی و تشدد کے خلاف کئی شہروں میں کئے گئے جبکہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر کئی شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔

اگرچہ سرکاری ذرائع نے ان جھڑپوں میں ہونے والے ممکنہ نقصان منجملہ زخمیوں اور یا گرفتار کئے جانے والے افراد کی تعداد کی طرف کوئی اشارہ نہیں کیا ہے تاہم سوشل میڈیا پر متعدد افراد کے زخمی اور لگ بھگ سو افراد کو گرفتار کئے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

یہ مظاہرے ماسک نہ لگانے کے بہانے ایک سیاہ فام شہری پر فرانسیسی پولیس کے وحشیانہ تشدد کی فلم منظرعام پر آنے کے بعد کئے گئے۔

فرانس میں پولیس تشدد کی ویڈیو ایسے حالات میں وائرل ہوئی ہے کہ میکرون حکومت نے ایک ایسے بل کی تجویز پیش کی ہے جس میں فرانسیسی پولیس کی فلم بنانے اور اسے نشر کئے جانے پر پابندی لگائے جانے کی بات کہی گئی ہے۔

اس بل پر فرانس میں  شہری حقوق کے طرفداروں اور صحافی برادری نے احتجاج کیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …