بھارت کی پیدا کردہ سیاسی کشمکش اور کشیدگی سے بھرپور کشمیر کی تاریخ کے پس منظر میں آنے والے ان انتخابات کو غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے۔
ابلاغ نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس مقبوضہ کشمیرمیں آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کیے جانے کے بعد پہلی مرتبہ کشمیری عوام کو اپنا حق رائِے دہی استعمال کرنے کا موقع مل رہا ہے۔جس کے بعد کشمیری عوام بھارت کے زیر انتظام انتخابات میں حصہ لے سکیں گے ۔
اس حوالے سے جموں و کشمیر کے 20 اضلاع میں پہلی مرتبہ دیہی کونسلوں کے لیے براہ راست انتخابات کا انعقاد کیا جارہاہے ۔
کشمیر میں بھارتی تسلط کے بعدپہلا موقع ہے کہ ان کونسلوں کے براہ راست انتخابات کرائے جا رہے ہیں جس کے متعلق کہا جارہا ہے کہ ان کونسلوں کے ارکان مقامی طور پر سرکاری نظم و نسق چلانے، اسکولوں سڑکوں اور ہسپتالوں کی تعمیر کی منصوبہ بندی کرنے کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
خیال رہے کہ کشمیر میں ہونے والے یہ انتخابات 8 مراحل میں منعقد کرائے جا رہے ہیں جن میں سے چھ مرحلے مکمل کر لیے گئے ہیں۔