منگل , 23 اپریل 2024

ریمدان سرحد کے بعد پیشین سرحدی بازار کا افتتاح فروری میں ہو گا ، وزیر برائے دفاعی پیداوار

پاکستانی وزیر برائے دقاعی پیداوار نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کے مقصد سے پیشین سرحدی بازار کا باضابطہ طور پر فروری میں افتتاح ہوگا۔

ابلاغ نیوز کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار "زبیدہ جلال” نے بروز ہفتے کو ریمدان سرحد کے افتتاحی تقریب کے موقع پر صحافیوں کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی حکومت، سرحدی لین دین میں اضافے سمیت سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے جلدی سے پیشین سرحدی بازار کو باضابطہ طور پر کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

زبیدہ جلال نے کہا کہ کہ ریمدان سرحدی بازار کے افتتاح سے تجارتی تعلقات میں اضافے سمیت علاقے کے امن اور سلامتی میں اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ ایران اور پاکستان کے مابین دوسری سرحدی گزرگاہ ریمدان گبد کا بروز ہفتے کو باضابطہ افتتاح کردیا گیا ہے۔

ریمدان گبد گزرگاہ کے افتتاح کے موقع پر دونوں ملکوں کے صوبائی حکام بھی موجود تھے۔

نئی سرحدی گزرگاہ کے ذریعے ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی لین کے علاوہ مسافروں کو بھی قانونی سفری دستاویزات کے ساتھ آنے جانے کی اجازت ہوگی۔

ایران پاکستان سرحد پر واقع ریمدان گزرگاہ، چابہار کی بندرگاہ سے ایک سو بیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جبکہ پاکستان کی بندرگاہ گوادر سے اس کا فاصلہ محض ستر کلومیٹر ہے۔

ریمدان گزرگاہ پاکستان، چین اور ہندوستان میں آباد دنیا کی سینتس فی صد آبادی کے لیے ایران تک رسائی کا سستا ا ور آسان ترین راستہ ہے۔

توقع ہے کہ ریمدان گبد سرحد کے افتتاح سے ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی لین میں اضافہ ہوگا اور مسافروں کو آنے جانے میں سہولت ملے گی۔

ایران اور پاکستان کے درمیان نو سو نو کلومیٹر کی مشترکہ سرحد ہے تاہم اب تک دونوں ملکوں کے درمیان صرف میرجاوہ تفتان بارڈر ہی فعال رہا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …