ہفتہ , 20 اپریل 2024

اٹلی کے خوبصورت قصبے آپ کو وہاں رہنے پر پیسے دینے کیلئے تیار

اٹلی کے اکثر قصبوں میں معمر آبادی کے اضافے کے بعد نئے خون کو وہاں بسانے کی خواہش پائی جاتی ہے۔

عام طور پر اس مقصد کے لیے دنیا بھر سے لوگوں کو ایک یورو میں خالی مکانات دینے کی پیشکش کی جاتی ہے، جس کا مقصد وہاں کی آبادیوں میں اضافہ کرنا ہے۔

اٹلی کے اکثر مقامات پر ہزاروں گھر خالی پڑے ہیں جو بہت بڑا مسئلہ ہے جس کا حل اکثر مختلف قسم کی پرکشش آفرز کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے۔

مگر اس کے ساتھ مکان کی تزئین نو ایک مخصوص وقت میں کرنے کی شرط بھی عائد کی جاتی ہے۔

تاہم کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اب گھروں کو لگ بھگ مفت دینے کی بجائے وہاں گھر میں رہ کر کام کرنے والے ورکرز کو اپنی جانب کھینچنے کی منفرد اسکیم سامنے آئی ہے۔

درحقیقت کورونا کی وبا کے دوران گھروں میں کام کرنے کا رجحان عام ہوا ہے، یعنی دفتر کو کسی بھی جگہ جیسے کچن یا دنیا کے دوسرے حصے میں واقع قصبے میں بھی لے جایا جاسکتا ہے۔

اٹلی کے خطے تسکاننی کے قصبے سانتا فلورا اور روم کے قریب واقع خطے لاتزیو کے علاقے ریٹی (Rieti) میں ایسے ریموٹ ورکرز کو گھر کے کرائے کا کافی بڑا حصہ فراہم کیا جائے گا۔

بس ان کو وہاں طویل المعیاد بنیادوں پر قیام کرتے ہوئے اپنے دفتری امور گھر بیٹھے سرانجام دینا ہوں گے۔

ان علاقوں میں گھروں کے کرائے کچھ زیادہ نہیں تو یہ پیشکش کافی پرکشش ہے مگر یہ سمجھنے کی غلطی نہیں کریں کہ آپ تعطیلات منانے وہاں جارہے ہیں۔

وہاں جانے کے خواہشمند افراد کی ایک ملازمت ہونا ضروری ہے، چاہے وہ پورا دن لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھ کر کام کرنا ہی کیوں نہ ہو۔

ملازمت چاہے جو بھی ہو اس کی مقامی حکام کو پروا نہیں بس خواہشمند کا ٹیکنالوجی کا ماہر ہونا ضروری ہے تاکہ وہ اپنا کام کہیں بھی کرسکیں۔

اٹلی میں کووڈ کی وبا کی شدت بہت زیادہ تھی اور بتدریج وہ اس سے باہر نکل رہا ہے، مگر معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

اٹلی میں لوگ پہلے ہی اپنے قصبوں کو چھوڑ کر دیگر مقامات پر منتقل ہورہے ہیں اور اب ان جگہوں پر زندگی کی گہما گہمی کو بحال کرنے کے لیے یہ نئی اسکیم سامنے آئی ہے۔

اس اسکیم کو اسمارٹ ورکنگ ولیجز کا نام دیا گیا ہے جس کے لیے مقامی حکام کی جانب سے انٹرنیٹ نیٹ کی رفتار کو بھی بڑھایا گیا ہے اور ریموٹ ورکرز کے لیے دیگر سہولیات پر بھی کام کیا گیا ہے۔

سانتا فلورا میں ایسے ریموٹ ورکرز کو گھر کے کرائے کی مدت میں 200 یورو یا 2 سے 6 ماہ کے دوران قیام کے لیے گھر کے کرائے کا 50 فیصد حصہ دیا جائے گا۔

وہاں کا کرایہ اوسطاً 300 سے 500 یورو ماہانہ ہے یعنی وہاں منتقل ہونے پر ہر ماہ بس اپنی جیب سے 100 یورو ہی خرچ کرنا ہوں گے۔

اس قصبے نے رہائش کی تلاش کے لیے ایک ویب سائٹ کو بھی تشکیل دیا ہے جہاں رہائش کے ساتھ دیگر سروسز کو بھی دریافت کیا جاسکتا ہے۔

مقامی حکام کے مطابق یہ پیشکش سیاحوں کے لیے نہیں بلکہ ایسے افراد کے لیے ہے جو ہماری دیہی زندگی کے تجربے کا حصہ بننے کے خواہشمند ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کا مقصد یہاں منتقل ہونے والے افراد کو مراعات فراہم کرنا ہے تاکہ وہ یہاں رہ کر اپنے کام ورچوئل کرسکیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ سانتا فلورا ان کا دفتر بن جائے۔

اس قصبے میں ہائی اسپیڈ فائبر انٹرنیٹ اور ورکنگ اسٹیشنز کی تنصیب ہوئی ہے، تاہم یہ جگہ شہری گہما گہمی سے کافی دور ہے۔

یعنی ایسے افراد کے لیے مثالی ہے جو کچھ مہینے کسی پرسکون مقام پر فطرت کے قریب رہ کر گزارنا چاہتے ہوں۔

خواہشمند افراد اس ویب سائٹ پر جاکر مزید تفصیلات اور درخواست دینے کے طریقے کو جان سکتے ہیں۔

جہاں تک ریٹی کی بات ہے تو یہ قصبہ روم کے قریب ہے اور وہاں بھی ایسی ہی پیشکش ریموٹ ورکرز کو دی جارہی ہے مگر انہیں وہاں کم از کم 3 ماہ تک قیام کرنا ہوگا۔

مقامی حکام کے مطابق نوجوان یہاں سے روزگار کی تلاش میں روم منتقل ہوگئے ہیں اور اسی وجہ سے ہم نے ریموٹ ورکرز کو یہاں کھینچ کر لانے کے مشن کا آغاز کیا ہے۔

یہاں کی پیشکش زیادہ پرکشش ہے، کیونکہ کرائے کے واؤچرز 6 ماہ تک دیئے جاسکتے ہیں اور ورکرز ارگرد کے قصبوں میں بھی جائیداد منتخب کرسکتے ہیں جہاں کرائے زیادہ کم ہیں۔

وہاں جانے والے ملازمین کو اپنے باس کا خط پیش کرکے ریموٹ ورکر ہونے کی تصدیق کرنا ہوگی مگر فری لانسرز کو پروفیشنل ورک میں بس ایک وضاحت کرنا ہوگی۔

یہ بھی دیکھیں

10 جملوں میں لکھے حروف کو کم وقت میں گننے کا ریکارڈ

اربد: ایک اردنی شخص نے اپنی ریاضی کی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے …