جمعہ , 19 اپریل 2024

امریکہ نے ہمارے قومی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کی: عراقی صدر

بغداد: عراق کے صدر برہم صالح نے شام سے ملنے والی عراقی سرحد پر اپنے ملک کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی پر کئے جانے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عراق کے قومی اقتدار اعلی کے منافی قرار دیا۔

عراقی کے صدر برہم صالح نے کہا ہے کہ شام سے ملنے والی عراقی سرحد پر الحشد الشعبی پر کئے جانے والے حملے اور کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش قابل مذمت اور عراق کی ارضی سالمیت اور قومی اقتدار اعلی کے منافی ہے جس سے قیام امن و استحکام کا مقصد شکست سے دوچار ہو سکتا ہے۔

منگل کے روز عراق کے ایوان صدارت سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق کسی بھی طرح کے میدان جنگ میں تبدیل ہونے کا خواہاں نہیں ہے اور اسے میدان جنگ بنایا جانا بین الاقوامی معاہدوں اور قوانین کے منافی ہو گا۔

عراقی صدر نے کہا کہ ان کا ملک، اپنے یہاں امن کے قیام کے مقصد سے تمام فریقوں کے ساتھ مذاکرات و گفتگو اور سفارتی کوششوں کو جاری رکھنے کے لئے تیار ہے اور وہ علاقے میں کشیدگی و بدامنی ختم کئے جانے کی حمایت کرتا ہے اور ساتھ ہی کسی بھی فریق کی جانب سے کسی بھی طرح کے دشمنانہ اقدام کے بھی خلاف ہے۔

دوسری جانب عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا کے سیکریٹری جنرل نے عراق کی تمام فوجی شعبوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عراق کی ارضی سالمیت کے تحفظ کے لئے تحریک مزاحمت و استقامت کی حمایت کریں۔

عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا کے سیکریٹری جنرل شیخ اکرم الکعبی نے دیگر قوموں کے مستقبل کے عمل میں دیگر ملکوں کی مداخلت پسندانہ پالیسیوں کو شیطانی صفات سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ تمام غاصب اور شرپسند ملکوں کو یہ جان لینا چاہئے کہ عراق کی تحریک استقامت کا راستہ شہادت پسندانہ ہے اور اسے اپنے ملک کے تحفظ اور اس کی آزادی کی راہ میں خون کا نذرانہ پیش کرنے میں کوئی جھجک نہیں ہے۔

انہوں نےعراق سے غاصبوں کے انخلا کے لئے سیاسی طریقہ کار کو شکست خوردہ قرار دیا اور امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عراق کی مکمل آزادی تک وہ شرپسندوں کا مقابلہ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور عراق کے خلاف کی جانے والی کسی بھی قسم کی جارحیت کا دنداں شکن جواب دیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ عراق کی فوجی استقامت ہی میدان جنگ کی ہیرو ہے اور وہی عراق کو سربلند کرے گی۔ الکعبی نے اندرون ملک بعض فریقوں پر تنقید کرتے ہوئے، کہ جو استقامت کے خلاف بیان بازی کرتے رہتے ہیں، کہا کہ ان کا بھی جلد ہی مواخذہ کیا جائے گا اور دیر یا جلدی ان کے جرائم اور خیانت کی بنا پر ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ امریکہ کے جنگی طیاروں نے پیر کے روز شام سے ملنے والی عراقی سرحد پر واقع القائم کے علاقے میں عراق کی عوامی رضا کار فورس اور عراق کی مسلح افواج میں شامل الحشد العبی کے تین ٹھکانوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا جس میں چار جوان شہید ہو گئے۔

امریکہ کی اس جارحیت کے جواب میں عراق کی عوامی رضا کار فورس نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ بھی جوابی کاروائی اور دفاع کا حق محفوظ رکھتی ہے اور امریکہ سے اس جارحیت کا انتقام ضرور لیا جائے گا۔

 

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …