دوشنبہ میں تاجکستان کے ساتھ افغانستان میں تاجک کی سرحد سے ملحقہ علاقے میں موجود عسکریت پسندوں کی وجہ سے پریشانی بڑھ رہی ہے، ان عسکریت پسندوں کی تعداد 5 ہزار سے کم نہیں ہے۔
یہ بات تاجکستان کی قومی سلامتی کی ریاستی کمیٹی کے ایک نمائندے کی طرف سے بتائی گی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی ہے کہ اس اسکواڈ میں طالبان عسکریت پسند ہیں، اسلامی تحریک ازبکستان کا گروپ ہے اور چند درجن تاجک افراد بھی ہیں۔ ریاستی کمیٹی کے نمائندے نے کہا ہے کہ عسکریت پسندوں کے حملوں کو روکنے کے لئے تاجکستان کے پاس بھرپور طاقت موجود ہے۔ اس کے علاوہ تاجکستان کو اجتماعی سلامتی کے معاہدے کی تنظیم کے ارکان کی طرف سے خاص طور پر روس کی طرف سے بھرپور مدد کی امید ہے۔ تاجکستان کی قومی سلامتی کی ریاستی کمیٹی کے نمائندے کا یہ بھی کہنا تھا کہ تاجکستان کی سرزمین پر واقع روسی فوجی اڈے پر بہترین لڑاکا فوج موجود ہے، گزشتہ سال مئی میں تاجک افغان سرحد کے قریب روسی فویجیوں نے مشترکہ فوجی مشقوں کے دوران بہترین صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔