شام میں سعودی عرب کا ممکنہ زمینی فوجی آپریشن ناجائز ہوگا اور فوجی طاقت کے ذریعے جائز حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے برابر ہوگا، روسی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے سربراہ کونستانتین کوساچیو نے خیال ظاہر کیا ہے۔
"کوئی بھی ملک دوسرے ملک میں کسی قسم کے آپریشن کو جائز حکام کی اجازت سے یا ان کی درخواست پر ہی کر سکتا ہے”، روسی سینٹر نے کہا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر ایسا آپریشن کیا گیا تو اس کے ذریعے دہشتگردی کا مسئلہ حل نہیں کیا جا سکے گا کیوں کہ غیر ملکی فوجی شام کے مفادات کو نظرانداز کریں گے اور ان کے حملوں کی زد میں دہشتگرد، سرکاری فوج اور حزب اختلاف کے جنگجو بھی آئیں گے۔
واضح رہے کہ برطانوی اخبار Guardian نے سعودی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سعودی عرب داعش کے خلاف زمینی آپریشن شروع کرنے کی خاطر چند ہزار فوجیوں کو شام بھیجے گا۔ امکان ہے کہ یہ آپریشن ترکی کے تعاون سے کیا جائے گا۔