شمالی کوریا کو توقع ہے کہ روسیوں سمیت زیادہ سے زیادہ غیرملکی سیاح ملک کی سیر کرنے آئیں گے۔ اس بارے میں شمالی کوریا کے محکمہ سیاحت کے شعبہ پروپیگینڈا کے سربراہ لی یونگ بوک نے بتایا۔ محکمہ سیاحت ملک میں نئے دلچسپ سیاحتی روٹس تیار کرنا چاہتا ہے۔
پچھلے سال ایک لاکھ سے زیادہ غیر ملکی سیاحوں نے شمالی کوریا کی سیر کی تھی۔ لی یونگ بوک کے بقول شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ آن کے حکم پر ملک میں ہوٹلوں اور سڑکوں سمیت سیاحتی انفراسٹراکچر کو جدید بنایا جا رہا ہے۔
لی کورگ بوک نے کہا کہ اگرچہ شمالی کوریا کے جاپان اور امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں پھر بھی ان ملکوں کے شہری شمالی کوریا کی سیر کر سکتے ہیں۔ شمالی کوریا کی حکومت سمجھتی ہے کہ سیاحت مختلف ملکوں کے باشندوں کے درمیان تعلقات مستحکم بنانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ شمالی کوریا کے حکام نے وعدہ کیا ہے کہ ان کے ملک میں تمام سیاحوں سے مساوات کی بنا پر برتاؤ کیا جائے گا اور انہیں اچھی سروس فراہم کی جائے گی۔