فیفے، برطانیہ: گہرے زخم لگنے کے بعد بہت سے لوگ تکلیف دہ ٹانکے لگوانے سے خوف کھاتے ہیں لیکن اب ایک لیزر آلے کے ذریعے زخم کی جلد بلکہ اندرونی رگوں کی مرمت کرنا بھی ممکن ہے۔
ایسے آلات اسٹار ٹریک جیسی فلموں میں دکھائے جاتے رہے ہیں جو فوری طور پر مرض کو دور اور زخم کو بھرتے نظرآتے ہیں لیکن اب ایسا ہی ایک آلہ حقیقت کا روپ دھار چکا ہے جس کی مدد سے زخم کو فوری طور پر بھرنے میں مدد ملے گی کیونکہ باریک لیزرسے پھٹی ہوئی جلد کو مؤثرطور پر سینا ممکن ہوجائے گا جس سے زخم بہت جلد مندمل ہوسکے گا۔
برطانیہ کے شہر فیفے میں واقع سینٹ اینڈریو اور ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک ایسا “پالیمر” بنایا ہے جو بدن میں جاکر زخم مندمل کرنے کے بعد ازخود ختم ہوجاتا ہے اور اس کے لیے لیزر ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا ہے۔ اگرچہ یہ کام پہلے بھی ہوتے رہے لیکن ان دونوں جامعات کے سائنسدانوں کی جانب سے تیار کردہ لیزر زخم کی گہرائی تک جاتی ہے۔ اس میں روز بینگال نامی ایک ڈائی استعمال کی گئی ہے جو جلد سے اس وقت چپک جاتی ہے جب اس پر لیزر روشنی ڈالی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہوبہو قدرتی انداز میں زخم کو بھرکراسے جراثیم اورانفیکشن سے محفوظ رکھتی ہے۔
تجرباتی طور پر ایسے ایک مردہ جانور کے 10 ملی میٹر زخم پر آزمایا گیا اور زخم کو صرف 15 منٹ میں مندمل کردیا گیا اوراس کے لیے تکلیف دہ ٹانکوں اوراسٹیپل کی ضرورت بھی نہیں رہتی۔ اسی طرح لیزر زخم کی گہرائی میں کٹی ہوئی رگوں کو بھی جوڑسکتی ہے جس سے خون کا بہاؤ رک جاتا ہے۔