چین میں جوہری بجلی گھروں میں استعمال کیے جانے والے ایندھن سے بچ رہنے والا فضلہ جلائے جانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
چائنا انیشی ایٹیو ایکسیلیٹر ڈریون سسٹم کے ذریعے اس فضلے کو راکھ میں بدلا جائے گا۔ کچھ حصہ مشین کے اندر بچ رہے گا جو سریع پروٹون کو جنم دے کر باقی ماندہ حصے کو بھی تلف کر دے گا۔ یہ پلانٹ ساٹھ ہیکٹر پر محیط ہوگا۔
یہ پلانٹ 2022 تک ساحلی صوبے گوانڈون میں تعمیر کیا جائے گا۔ جوہری بجلی گھروں سے فضلے کو تجارتی بنیادوں پر منتقلی کے کام میں مزید دس برس لگیں گے۔ مستقبل کا ری ایکٹر تیار کرنے اور نیا مواد وضع کرنے کا کام چین کی سائنس اکادمی کے تحت ایک متعلقہ انسٹیٹیوٹ کر رہا ہے۔
مستقبل کی ٹکنالوجی سائنسدانوں کے مطابق جوہری فضلے اور ری ایکٹر کے استعمال کو محفوظ بنا دے گی۔
تابکار ایندھن کے فضلے کو خاک کرنے والے ماڈل ری ایکٹرکو 2017 میں مشرقی صوبے شان ڈون میں ٹیسٹ کیے جانے کا منصوبہ ہے۔
متعلقہ سسٹم پر مبنی ایسا ہی ایک ری ایکٹر امریکہ بھی یوکرین میں لگانا چاہ رہا تھا لیکن ملک کے مشرق میں مسلح تصادم شروع ہونے کی وجہ سے منصوبہ ملتوی کر دیا گیا تھا۔