نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی کو ضروری ایندھن، خوراک اور ادویات فراہم کرنے کا سلسلہ بحال نہ کیا گیا تو سال 2019ء کے دوران غزہ میں کوئی نیا انسانی المیہ بھی رونما ہوسکتا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں امن تصفیے کے لیے متعین نائب مندوب جیمی میک گولڈریک نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری کو غزہ کی ابتر معاشی اور امن وامان کی صورت حال کو نظراندازکرنے نہیں کرنا چاہیے۔ غزہ کی پٹی میں سردی کے موسم میں توانائی کی قلت پرقابو پانے کے لیے مرکزی بجلی گھر کو تسلسل کے ساتھ ایندھن کی فراہمی اشد ضروری ہے ورنہ علاقے میں کوئی نیا انسانی المیہ بھی رونما ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کی معاشی صورت حال میں بہتری کے بجائے حالت مزید ابتر ہوئے ہیں۔ عالمی برادری اور سیاسی قوتوں کو غزہ کی پٹی کےعوام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔
اقوام متحدہ کے مندوب کا کہنا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی میں ایندھن کی فراہمی کے لیے دو ملین ڈالر کی امداد کا مطالبہ کیا تھا۔ گولڈریک کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے اسپتالوں کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر ایندھن اور ادویات کی فراہمی کی ضرورت ہے۔