جمعرات , 25 اپریل 2024

طالبان سے مذاکرات :بھارتی آرمی چیف نے بھی حمایت کر دی

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ ’پیشگی شرائط‘ کے بغیر امن مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق بپن راوت نے نئی دہلی میں بھارتی وزارت خارجہ اور آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے مشترکہ تعاون سے منعقدہ ریسینا ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے افغان طالبان سے مذاکرات سے متعلق اظہار خیال کیا۔ان کا کہنا تھا کہ’ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات اس وقت تک ہونے چاہئیں جب تک وہ کوئی پیشگی شرائط نہیں رکھتے اور افغانستان میں امن اور استحکام قائم کرنے کے خواہاں ہوں۔

بھارتی آرمی چیف نے یہ اعتراف کیا کہ افغانستان میں قیام امن بھارت، پاکستان اور پورے خطے کے حق میں ہے‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ جب آپ پیشگی شرائط رکھتے ہیں تواس سے فرضی فتح کا احساس ہوتا ہے کہ شرط رکھنے والا خود کو طاقت ور سمجھتا ہے اور اسی حیثیت سے مذاکراتی عمل میں شامل ہونا چاہتا ہے‘۔

خیال رہے کہ پاکستان افغان تنازع کے سیاسی حل کے لیے افغانستان کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ 17 سال کے طویل عرصے سے جاری جنگ کا پرامن حل نکالا جاسکے۔ تاہم گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد اور طالبان کے مابین مذاکرات کا چوتھا دور منسوخ ہو گیا۔

اس حوالے سے افغان طالبان نے تصدیق کی تھی کہ مذاکرات سے متعلق ایجنڈے پر تحفظات کے نتیجے میں طے شدہ دو روزہ اجلاس منسوخ کیا گیا۔ افغان مفاہمی عمل کے سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد 4 ممالک کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے جاری بیان کے مطابق 2 ہفتوں پر مشتمل اس دورے میں امریکی نمائندہ خصوصی افغانستان، پاکستان، بھارت اور چین کا دورہ کریں گے اور وہاں کی قیادت سے افغان امن عمل پر بات چیت کریں گے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …