نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)نئی دہلی میں ہندوستان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات و تعاون اور علائی و عالمی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے دورہ نئی دہلی میں ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے مختلف شعبوں منجملہ اقتصاد، بینکنگ،، پیٹروکیمیکل، تیل و توانائی اور نقل و حمل کے شعبوں میں دو طرفہ تعلقات و تعاون کی توسیع کے بارے میں گفتگو کی۔اس ملاقات میں مختلف علاقائی و بین الاقوامی مسائل منجملہ ایٹمی معاہدے اور افغانستان کے مسائل پر بھی غور کیا گیا۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف جو ہندوستان کے تین روزہ دورے پر پیر کے روز نئی دہلی پہنچے، بدھ کو سالانہ بین الاقوامی اجلاس سے بھی خطاب کر رہے ہیں۔ یہ اجلاس ہر سال منعقد ہوتا ہے جس میں عالمی برادری کے مختلف مسائل کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے دورہ نئی دہلی میں وہاں پر آئے ہوئے اٹلی کے سابق وزیراعظم سے بھی ملاقات کی جبکہ اسپین اور آسٹریلیا کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقات ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایران اور ہندوستان کی معیشت کو ایک دوسری کی ضروریات کو پورا کرنے کے محرکات کا حامل قرار دیا اور تہران اور نئی دہلی کے درمیان اقتصادی تعاون کی توسیع کی ضرورت پر تاکید کی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے نئی دہلی میں ہندوستان کی ایک نیوز ایجنسی سے بھی گفتگو کی اور کہا کہ تہران، ایران میں تیل و گیس اور پیٹروکیمیکل کے شعبوں میں ہندوستان کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے اور امید کی جاتی ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ کی غیرقانونی پابندیوں کے باوجود ایران اور ہندوستان، اپنے اور علاقے کےعوام کے مفادات کا تحفظ کرنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے۔
محمد جواد ظریف نے ایران اور ہندوستان کے درمیان بینکنگ تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاسارگاد اور ہندوستان کے یوکو بینک کے درمیان تجارتی تعلقات کا آغاز ہو رہا ہے۔