جمعہ , 19 اپریل 2024

ٹرمپ کے روس سے روابط کے شبے پر ایف بی آئی کی تفتیش : امریکی اخبار

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اس شبہے پر تحقیقات شروع کی تھیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ، روس کے لیے کام تو نہیں کر رہے ہیں۔نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے جیمز کومی کو ہٹایا تو سیکیورٹی عہدیداروں کو صدر کے رویے پر تشویش ہوئی اور انہوں نے تحقیقات شروع کیں کہ آیا وہ روس کے لیے امریکی مفادات کے خلاف کام تو نہیں کر رہے ہیں۔انٹیلی جنس ایجنسی کے تفتیش کاروں نے امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات کو قومی سلامتی کے لیے ممکنہ خطرے کے حوالے سے تفتیش کی۔

رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں نے اس بات کو بھی مدنظر رکھا کہ کہیں ٹرمپ جانتے بوجھتے روس کے لیے کام تو نہیں کررہے ہیں یا غیر ارادی طور پر ماسکو کے دباؤ کے اثر میں آگئے ہیں۔ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر کومی کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر ٹرمپ کے خلاف ہونے والی تفتیش میں کریمنل پہلو کو بھی رکھا گیا تھا کیونکہ اس کو انصاف کے منافی سمجھا جا رہا تھا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تفتیش کاروں کو ٹرمپ کے حوالے سے شبہات اس وقت زیادہ بڑھ گئے جب 2016 میں انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے روس سے تعلقات پر خبریں منظر پر آئیں۔

روس سے ٹرمپ کے مبینہ تعلقات کے حوالے سے کہا گیا کہ تفتیش کار اس معاملے پر غیر یقینی کا شکار تھے کہ اس حساس پہلو پر تفتیش کیسے شروع کی جائے لیکن 2017 میں کومی کو ہٹائے جانے سے پہلے اور اس کے بعد کی سرگرمیوں اور خاص کرٹرمپ کے روس کے تعلقات پر تفتیش سے ایجنسی کو مدد ملی۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق اسپیشل کاوٌنسل رابرٹ میولر نے ٹرمپ کے حوالے سے انکوائری کی ذمہ داری اس وقت ذمہ لی جب ایف بی آئی عہدیداروں نے چند روز قبل ہی اس کا آغاز کر دیا تھا اور میولر کی یہ انکوائری 2016 کے انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالے سے وسیع پیمانے پر ہورہی تھی۔میولر کی انکوائری میں ٹرمپ کے کسی معاون کی جانب سے روس کے ساتھ مل کر سازش کرنے کا پہلو بھی شامل تھا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 10 مئی 2017 کو اچانک ڈائریکٹر ایف بی آئی جیمز کومی کو عہدے سے برطرف کردیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کومی کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا تھا کہ ادارے پر قوم کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ڈائریکٹر کی برطرفی ضروری تھی۔تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے اس فیصلے سے صدارتی الیکشن میں روسی مداخلت پر ہونے والی تحقیقات پر گہرا اثر پڑے گا۔

دوسری جانب جیمز کومی ہیلری کلنٹن کی ای میلز کی تحقیقات پر اپنے تبصرے اور کانگریس کو لکھے گئے اپنے خطوط کی وجہ سے تحقیقات کی زَد میں تھے۔تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے خلاف تفتیش کا ایک مقصد یہی تھا کہ اگر انہوں نے کومی کو برطرف کرکے انتخابات میں روسی مداخلت پر ہونے والی تفتیش پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے تو یہ امریکی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ تصور کیا جاتا۔

علاوہ ازیں 2016 میں امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی کامیابی اور انتخابی مہم میں روسی مداخلت پر بھی تفتیش شروع کی گئی تھی اور کئی عہدیداروں کو باقاعدہ ٹرائل کا سامنا کرنا پڑا تھا اور متحدہ عرب امارات میں ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے معاونین کے درمیان ملاقات کا بھی انکشاف ہوا تھا۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …