اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے شام میں ایرانی اہداف کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
اسرائیل کی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کا کہنا ہے کہ اس کا آپریشن قدس فورس کے خلاف ہے جو کہ ایرانی پاسدران انقلاب کا ایک یونٹ ہے۔
اسرائیل نے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں تاہم شام کے دارالحکومت دمشق کے ارد گرد پیر کی صبح حملوں کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب شام کی سرکاری نیوز ایجنسی صنعا کا کہنا ہے کہ ملک کے فضائی دفاع نے جنوب میں ’اسرائیل کے ایک فضائی حملے‘ کو پسپا کر دیا ہے۔
آئی ڈی ایف نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے گولان کی پہاڑیوں پر داغے جانے والے ایک راکٹ کو راستے میں روک لیا۔
آئی ڈی ایف نے پیر کی صبح ایک ٹویٹ میں اپنا آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔
tweetWe have started striking Iranian Quds targets in Syrian territory. We warn the Syrian Armed Forces against attempting to harm Israeli forces or territory.
— Israel Defense Forces (@IDF) January 20, 2019
برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس (ایس او ایچ آر) نے کہا ہے کہ اسرائیلی راکٹ شام کے دارالحکومت دمشق کے ’اطراف کو نشانہ‘ بنا رہے ہیں۔
دمشق میں موجود عینی شاہدین نے اتوار کی رات بلند دھماکے سنے جانے کے بارے میں بات کی ہے۔
ان دھماکوں کے نیتجے میں ہونے والے نقصانات کے بارے میں کچھ واضح نہیں ہے، البتہ شام میں نیوز ایجنسیز کا کہنا ہے کچھ افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
یہ آپریشن اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے اس دعوے جس میں کہا گیا ہے ’ گولان کی پہاڑیوں پر داغے جانے والے راکٹ کو ڈوم ایئر ڈیفینس سسٹم کے ذریعے راستے میں روک لیا گیا‘ کے بعد شروع کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے اتوار کو چاڈ کے دورے کے دوران تنبیہ جاری کی ہے۔
انھوں نے کہا ’ہم نے شام میں ایرانی مورچہ بندی کو نشانہ بنانے اور جو ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا اسے نقصان پہنچانے کی پالیسی بنائی ہے۔‘
خیال رہے کہ اسرائیل شام کے اندر اہداف کو نشانہ بنانے کو شاذو نادر ہی تسلیم کرتا ہے۔