کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر بلدیات سندھ نے سپریم کورٹ کے عمارتیں گرانے کے حکم پر عمل درآمد نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ ان کے لیے رہائشی عمارتوں کو توڑنا ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی وزارت چھوڑ دیں گے مگر عمارتیں توڑنے کا کام نہیں کریں گے۔سپریم کورٹ نے گزشتہ روز سندھ حکومت کو حکم دیا تھا کہ کراچی کو ماسٹر پلان کے تحت اصل حالت میں بحال کیا جائے۔
میں وزارت چھوڑ دوں گا مگر 500 عمارتیں نہیں توڑوں گا، سعید غنی
میں وزارت چھوڑ دوں گا مگر 500 عمارتیں نہیں توڑوں گا، سعید غنی
Gepostet von Iblagh News am Donnerstag, 24. Januar 2019
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے گزشتہ روز لیاری میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے کہا کہ ایم پی اے رمضان گھانچی پر فائرنگ کا واقعہ افسوسناک ہے، ہماری ہمدردی اُن کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد جو تاثر دیا گیا وہ غلط ہے، فائرنگ کے واقعے میں نامزد ملزم علی سومرو ابھی مفرور ہے، اس معاملے پر قانون کے مطابق ملزمان کو سزا ملے گی۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ 19 برس میں پانی کے کنیکشن کی اجازت کسی کو نہیں دی، پانی کے کنکشن پر جھگڑا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس کا جو اختیار ہے وہ استعمال کرے تاہم ایم پی اے کو اختیار نہیں کہ پانی کے کنکشن دے۔