ہفتہ , 20 اپریل 2024

ایران: انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر کروز میزائل کا کامیاب تجربہ

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)ایران نے 1979 کے اسلامی انقلاب کے جشن کےموقع پر 1350 کلومیٹر سے زائد فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل ہویزہ کے کامیاب تجربے کا اعلان کردیا۔ایران کی سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کےمطابق وزیر دفاع امیرحاتمی کا کہنا تھا کہ ‘ہویزہ کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے جو 1350 کلومیٹر سے زائد فاصلے تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ کم سے کم وقت اور بہت نیچی پرواز کرسکتا ہے’۔ایرانی وزیردفاع نے کہا کہ ہویزہ اسلامی جمہوریہ ایران کے دفاعی نظام میں بڑا ہتھیار ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کروز میزائل ایران کے سومار گروپ کا حصہ ہے جس کو پہلی مرتبہ 2015 میں متعارف کروایا گیا تھا اور اس کا ہدف 7 کلومیٹر تھا۔

واضح رہے کہ ہویزہ کی رونمائی ایران کے 40 سالہ دفاعی کامیابیوں کی نمائش کا حصہ ہے اور یکم فروری کو ایران میں اسلامی انقلاب کے 10 روزہ جشن کا آغاز ہوا تھا۔ایران نے 2015 میں امریکا اور یورپی ممالک سے ہونے والے جوہری معاہدے میں رضاکارانہ طور پر اپنے میزائل کے ہدف کو 2 ہزار کلومیٹر تک محدود رکھنے کا اعلان کیا، تاہم یہ اسرائیل اور مشرق وسطیٰ میں واقع مغربی مراکز تک پہنچ سکتا تھا۔

امریکا اور یورپی طاقتوں کی جانب سے ایران کو معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میزائل تیار کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے سے دست برداری کا بھی اعلان کردیا تھا۔ایران نے امریکی الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے معاہدے کی پاسداری کا اعادہ کیا تھا۔

سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری ایڈمرل علی شامخانی نے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا تھا کہ ایران کا اپنے میزائل کے رینج کو وسعت دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

علی شامخانی نے اپنے بیان میں واضح کیا تھا کہ ‘دفاعی نظام کی مضبوطی اور مزید بہتری کے لیے کوششیں بدستور جاری ہیں لیکن ان کے رینج میں اضافے کا کوئی ارادہ نہیں ہے’۔ایران کا خلائی نظام بھی مغربی طاقتوں کی تنقید کا شکار ہوا تھا جبکہ گزشتہ ماہ بھیجا گیا سیٹلائٹ بھی ناکامی کا شکار ہوا تھا۔

سٹیلائٹ بھیجنے میں ناکامی کے باوجود ایرانی حکام نے اس نظام کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سٹیلائٹ کو دوبارہ خلا میں بھیجنے کی کوشش جلد کی جائے گی۔

علی شامخانی نے تہران میں اس حوالے سے ایک کانفرنس میں خطاب کرتےہوئے کہا تھا کہ ایران سیٹلائٹ پروگرام پر کسی حد کو قبول نہیں کرسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اپنے خلائی پروگرام کو بھرپور انداز میں جاری رکھیں گے’۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …