جمعرات , 25 اپریل 2024

خاشقجی قتل کیس میں امریکی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے: ترک صدر

انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردوگان کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل ایک ظلم ہے جس پر امریکا کی خاموشی ناقابل فہم ہے۔غیر ملکی میڈٰیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ خاشقجی کے قتل سے متعلق ایک ایک پہلو کی شفاف تحقیقات چاہتے ہیں، یہ کوئی عام قتل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ قاتلوں کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے، صحافی کے قتل سے متعلق آڈیو ٹیپ سنی جس میں بہت سی باتیں واضح ہیں، سعودی عرب قتل میں ملوث 22 افراد سے متعلق جواب دے۔

دوران انٹریو شام سے متعلق بھی سوالات کیے گئے، رجب طیب اردوگان کا کہنا تھا کہ شام کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے جلد روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ترکی کی پالیسی شام کے حوالے سے علاقائی سالمیت کی ہے، امید ہے جلد بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کا ادارہ برائے صحت نے گذشتہ دنوں اپنی رپورٹ میں کہا کہ شامی علاقے الحول میں گزشتہ دو ماہ کے دوران سردی کے باعث مرنے والے بچوں کی تعداد انتیس ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …