بدھ , 24 اپریل 2024

اسلام آباد: کالعدم تنظیموں کی مساجد و مدارس کا انتظام محکمہ اوقاف نے سنبھال لیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ضلعی انتظامیہ کے ماتحت محکمہ اوقاف نے وفاقی دارالحکومت میں کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا انتظام سنبھال لیا۔ضلعی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس بات کی تصدیق کی کہ محکمہ اوقاف نے ان مساجد کو مدارس کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ادھر ذرائع نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جن مساجد و مدارس کا انتظام سنبھالا گیا ان میں مسجد قبا، مدرسہ خالد بن ولید، مدرسہ ضیاالقرآن، مدنی مسجد اور علی اصغر مسجد شامل ہیں، یہ تمام مساجد و مدارس وفاقی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں واقع ہیں۔اسی طرح محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب مقرر کردیے جبکہ مولانا یاسین کو مسجد قبا سے ہٹا کر مولانا عبدالحفیظ کو خطیب مقرر کردیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مدنی مسجد سے مولانا اظہر عباسی کو ہٹاکر مولانا عمر فاروق کو خطیب مقرر کردیا گیا جبکہ مسجد علی اصغر سے خطیب یارمحمد کی جگہ قاری محمد صدیق کو مقرر کیا گیا ہے۔ان تمام مساجد ومدارس کو نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے سلسلے میں حکومتی تحویل میں لیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا تھا اور اسی تناظر میں گزشتہ روز سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے حماد اظہر اور مفتی عبدالرؤف سمیت کالعدم تنظیموں کے 44 افراد کو ’اصلاحی حراست‘ میں لے لیا تھا۔

وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ سلیمان خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مذکورہ اقدام کے حوالے سے تصدیق بھی تھی۔سیکریٹری داخلہ نے بتایا تھا کہ گرفتار ہونے والے افراد میں کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے بھائی حماد اظہر اور بہنوئی مفتی عبدالرؤف شامل ہیں۔

تاہم پریس کانفرنس کے دوران وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں اور کارکنان کو حراست میں لینے کا فیصلہ پاکستان کا ہے اور یہ کارروائی آئندہ 2 ہفتوں تک جاری رہے گی جبکہ اس کی تفصیلات تمام متعلقہ اداروں کو بھی فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …