ہفتہ , 20 اپریل 2024

پاک بھارت ایٹمی جنگ کا خطرہ ہے،امریکی اخبار

نیو یارک(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک بھارت ایٹمی جنگ ہوسکتی ہے،امریکی اخبار نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔نیویارک ٹائمز نے اپنے اداریے میں خدشہ ظاہر کردیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑنا عین ممکن ہے۔ اداریے میں لکھا کہ سرحدوں پر دونوں ملکوں کی فوج تیار اور حکومتوں کے درمیان ڈائیلاگ نہ ہونے کے برابر ہے ، جب تک پاکستان اور بھارت کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرتے ، خوف ناک صورت حال کا سامنا رہے گا۔

امریکا کے مقبول ترین اخباروں میں سے ایک نیویارک ٹائمز نے بھی پاک بھارت کشیدگی ایٹمی جنگ میں بدلنے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے،اپنے اداریہ میں اخبار کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نہیں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑسکتی ہے، دونوں ملک خطرناک صورتحال میں داخل ہوچکے ہیں، اور دونوں ملکوں کے ایٹمی ہتھیاروں کے سبب اگلی محاذ آرائی اس سے کہیں زیادہ بعیدازقیاس ہوگی اور ممکن ہے اتنی آسانی سے ختم نہ ہو۔

اخبار کے مطابق بھارت کا پاکستان پر حملے میں بڑی تعداد میں دہشتگرد مارنے کے دعویٰ مشکوک ہے، اخبار نے واضح کیا ہے کہ 70 برس میں 3 جنگیں لڑنے والے دونوں ممالک کے درمیان صورتحال خراب تر ہوسکتی تھی، سرحدوں پر دونوں ملکوں کی فوج تیار ہے، مگر حکومتوں کے درمیان ڈائیلاگ نہ ہونے کے برابر ہے، سونے پہ سہاگہ نریندر مودی پاکستان کے خلاف بات کرکے ہندو قوم پرستی کو ہوا دے رہے ہیں۔

اداریہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے گرفتار بھارتی پائلٹ واپس کیا جو خیر سگالی کے طور پر دیکھا گیا، اس سے نریندر مودی کو بھی موقع ملا کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں، دہشتگرد حملے کے بعد پاک بھارت کشیدگی میں اب کمی آئی ہے، مگر یہ نسبتا ًکمی مسئلہ کا حل نہیں، پاکستان اور بھارت جب تک بنیادی تنازعہ حل نہیں کرتے صورتحال غیر متوقع رہے گی۔ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ ہونے تک دونوں ملکوں کو خوفناک صورتحال کا سامنا رہے گا۔

نیویارک ٹائمز نے پاک بھارت کشیدگی میں خاتمے کے لیے عالمی کردار کی بھی وکالت کی اور واضح کیا کہ عالمی دباؤکے بغیر دیرپا حل ناممکن ہے، ایٹمی جنگ کا خطرہ برقرار رہے گا۔ اخبار نے یاد دلایا کہ1999، سن2002 اور سن 2008 میں پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے امریکی صدور بل کلنٹن، جارج بش اور براک اوباما نے اہم کردار ادا کیا مگر ٹرمپ انتظامیہ نے کشیدگی میں کمی سے متعلق اس وقت بیان دینے سے زیادہ کچھ نہیں کیا، پاک بھارت کشیدگی میں خاتمے کے لیے ٹرمپ کا بطور ثالث کردار نظر نہیں آتاکیونکہ تجارتی مفادات سامنے رکھ کر ٹرمپ نے امریکا کا جھکاؤپاکستان کے خلاف اور بھارت کی جانب کردیا ہے۔

نیویارک ٹائمز نے پاک بھارت کشیدگی میں خاتمے کے لیے امریکی کردار کی بھی وکالت کی اور کہا کہ امریکا کو چاہیے بھارت کی حوصلہ افزائی کرے کہ وہ کشمیر میں اس کی حکمرانی کے مخالفین کے بارے میں اپنا رویہ بدلے، اور دونوں ملکوں کو جنگ کے دہانے سے واپس لانے میں مدد کے لیے تیار رہے۔ اداریہ کے مطابق اقوام متحدہ کے نزدیک بھی بھارتی پالیسی سے عسکریت پسندی بڑھ رہی ہے، مسئلہ کا حل پاکستان ، بھارت اور کشمیری عوام کے درمیان بات سے نکلنا چاہیے۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …