جمعہ , 19 اپریل 2024

’سوشی‘ ڈش کی پہلی ماہر خاتون کے سعودی عرب میں چرچے

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پہلی مرتبہ ایک خاتون اپنے ریستوران میں مشہور جاپانی ڈش ’سوشی‘ کی لذیذ اقسام اپنے صارفین کو پیش کررہی ہیں۔سوشی کی ماہر 27 سالہ خاتون خلود اولاقی نے سنہ 2010 میں زمانہ طالب علمی سے آن لائن ڈیلیوری کے ذریعے اپنے کاروبار کا آغاز کیا۔خلود اولاقی سعودی عرب کی پہلی خاتون ہے جو ریاض میں ’سوشی‘ کا ریستوران چلا رہی ہیں۔

عرب نیوز کے مطابق خلود اولاقی کہتی ہیں کہ ’مجھے ہمیشہ سے کھانے پکانے کا شوق تھا اور میں چاہ رہی تھی کہ میں اپنے کھانے پکانے کی مہارت کو استعمال کر سکوں تو میری ماں نے مجھے تجویز دی کہ میں سوشی بنانا شروع کروں اور مجھے اپنے ماں کی یہ تجویز اچھی لگی۔‘خلود اولاقی نے بتایا کہ انہوں نے سوشی بنانے کا طریقہ یوٹیوب کے ویڈیوز سے سیکھا۔

اپنے کاروبار کے بارے ان کا کہنا ہے پہلے تو ان کو یہ خدشہ تھا کہ آیا ان کا کاروبار ریاض میں چل سکے گا یا نہیں تاہم ان کا حوصلہ بڑھانے کے لیے ان کے خاندان اور دوستوں نے آرڈر لینے اور ان کے ریستوران کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنے میں ان کی مدد کی۔وہ کہتی ہیں کہ ’اپلائیڈ میڈیکل سائنس کی طالب علم ہونے کے ناطے ان کو تعلیم کے ساتھ کاروبار کرنے کا خاص تجربہ نہیں تھا۔ یقینی طور پر پہلے میں نے بہت ساری غلطیاں کیں اور میں اچھے سے منافع بھی نہیں بنا رہی تھی لیکن میرے دوست اصرار کر رہے تھے کہ میں ’سوشی‘ کے آرڈز لوں اور پھر میں نے سیکھ لیا کہ کیسے چیزوں کو بہتر طریقے سے ترتیب کیاجاسکتا ہے۔ میں نے مشکل سے سیکھا لیکن میں نے یہ کام سیکھ لیا۔‘

ان کے مطابق یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے بعد انہوں نے محسوس کیا کہ اپنے کاروبار اور تعلیم میں کوئی ایک چیز منتخب کریں اور اپنے شوہر سے مشورہ کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ سوشی کے کھانوں میں اپنا کریئر بنائیں۔انہوں نے ماہر سوشی شیف بننے کے لیے اپنے شوہر کے ساتھ سنگاپور میں ٹوکیو سوشی اکیڈمی اور لندن کے کارڈان بلیو اکیڈمی سے کورسز کئے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کو 53 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، صہیونی مرکزی بینک

یروشلم:صہیونی مرکزی بینک نے طوفان الاقصی کے بعد ہونے والے معاشی نقصانات کے بارے میں …