جمعہ , 19 اپریل 2024

نیتن یاہو فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن کا باعث بنے گے، ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن/تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ نےاسرائیل کے پارلیمانی انتخابات میں تاریخ ساز کامیابی حاصل کرنے پر نیتن یاہو کو مبارک دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے مابین امن کے امکانات میں اضافہ ہوگا‘۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل میں گزشتہ روز پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں پانچویں مرتبہ فلسطینی عوام کے خون سے ہولی کھیلنے والے بنجامن نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ نے اکثریت رائے سے کامیابی حاصل کی تھی۔

پارلیمانی انتخابات میں پانچویں مرتبہ کامیابی حاصل کرکے تاریخ رقم کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مبارک پیش کی ہے۔امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ بنجامن نیتن یاہو کی کامیابی سے بہتر امکانات سامنے آئیں گے۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کے نہت زیادہ حامی ہیں جو گزشتہ برس میں اسرائیل سے الفت کی خاطر بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرچکے ہیں اور اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے کے ساتھ اپنے اتحادی ممالک کو بھی سفارت خانے یروشلم منتقل کرنے کو کہا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر گزشتہ ماہ اسرائیلی بقاء کی خاطرشام کی متنازعہ گولان کی پہاڑیوں پر بھی اسرائیلی خود مختاری کو تسلیم کرچکے ہیں جس پر صیہونی ریاست نے 1967 میں قبضہ کیا تھا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ اور انکے حریف سابق آرمی چیف بینی گینٹز نے پارلیمانی انتخابات میں 120 میں سے 35، 35 نشتیں حاصل کی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کے کی پانچ اتحادی جماعتوں نے بالترتیب 5، 5، 4، 8، 8 نشتوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ بینی گینٹز کی اتحادی جماعتوں نے بالترتیب 6، 4، 6، نشتیں حاصل کرسکیں۔

نیتن یاہو نے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کےبعد کہا تھاکہ ’میرا عوام سے رابطہ بہت اچھا ہے، اس لیے عوام نے مجھے پانچویں مرتبہ اعتماد کا ووٹ دیا ہے اور یہ اعتماد کا ووٹ سابقہ انتخابات سے کہیں بڑا ہے‘۔نیتن یاہو نے کہا کہ ’میں اسرائیل کے تمام شہریوں کا وزیر اعظم بننا چاہتا ہوں، دائیں، بائیں بازو کے افراد ہوں، یہودی و غیر یہودی سب کا وزیر اعظم بننا چاہتا ہوں‘۔

یاد رہے کہ الیکشن سے ایک روز قبل نیتن یاہو نے نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ پٹی میں بسنے والی یہودی بستیوں کو اسرائیلی حصہ قرار دے دیا جائے گا، اس فیصلے پر قائم رہیں گے۔خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز نے پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر گزشتہ کئی روز سے مغربی کنارے اور غزہ پٹی کا محاصرہ کیا ہوا تھا۔مقامی میڈیا کے مطابق مقبوضہ غزہ کی گزرگاہ کو بھی الیکشن تک بند کیا جارہا ہے کہ صرف انتہائی حساس طبی مسائل کی صورت میں غزہ سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔

یہ بھی دیکھیں

روس کے الیکشن میں مداخلت نہ کی جائے: پیوٹن نے امریکا کو خبردار کر دیا

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ …