صنعا(مانیٹرنگ ڈیسک)انسان دوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے ایک بار پھر یمن پر سعودی اتحاد کے حملے بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔انسان دوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مارک لوکاک نے یمن سے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے دو ملین بچے سعودی اتحاد کے حملوں کی وجہ سے حصول تعلیم سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یمن میں غذائی اشیا کے پیکٹوں کی تقسیم ممکن ہے کہ آئندہ جولائی کے بعد رک جائے کیونکہ اس ادارے کے لئےمالی امداد کم ہوگئی ہے۔سعودی عرب نے چار سال قبل چھبیس مارچ دوہزار پندرہ کو امریکا کی ایما پر کچھ ملکوں کے ساتھ مل کر یمن پر وحشیانہ حملے شروع کئے تھے جو ابھی تک جاری ہیں۔ اس دوران دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوگئے ہیں جبکہ اس تباہ کن جنگ کے نتیجے میں دسیوں لاکھ یمنی شہریوں کو قحط اور بھوک مری کا سامنا ہے۔اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ یمن میں انتہائی خوفناک انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے جس کی گذشتہ عشروں کے دوران نظیر نہیں ہوگی۔