جمعرات , 25 اپریل 2024

افغانستان میں امریکہ کیلئے نیا خطرہ

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں تعمیرِ نو کی سرگرمیوں کے نگران امریکہ کے خصوصی انسپکٹر جنرل جان سوپکو نے افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے تشویشناک تجزیہ دیا ہے،امریکا کے افغانستان سے انخلا اور افغان حکومت کی امداد میں بڑی کٹوتی کی صورت امریکا ، خطے اور دنیا کو امریکی سینئر اہلکار کی زبانی کن چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ امریکی اعلیٰ افسر انسپکٹر جنرل جان سوپکو کا کہنا ہے کہ قیامِ امن کے لیے کیا جانے والاکوئی بھی معاہدہ جنگ کےشکار افغانستان کی صورتِ حال کو مزید پیچیدہ کرسکتا ہے جس سے وہ تمام پیش رفت ضائع ہوسکتی ہے جو اب تک افغانستان کی تعمیرِ نو کے سلسلے میں بین الاقوامی برداری نے کی ہے۔

انہوں نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کی جلد بازی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے، جس سےعالمی برادری کی طرف سے افغانستان پر خرچ کیے10 کھرب ڈالر ضائع ہونے کا خطرہ ہے ، افغان حکومت کو دی جانے والی مالی امداد میں بہت زیادہ کٹوتی سے افغان حکومت گر سکتی ہے اور افغان فوج اور دیگر سکیورٹی فورسز کو تنخواہیں نہ ملیں تو دنیا کو افغان فوج اور پولیس کے پانچ لاکھ ایسے اہلکاروں سے نبٹنے کا چیلنج درپیش ہوگا جو تربیت یافتہ اور مسلح ہوں گے۔سوپکو کا کہنا تھا کہ افغانستان میں لگ بھگ 60 ہزار طالبان جنگجو پہلے ہی موجود ہیں جو تربیت یافتہ قاتل ہیں اور ایسی صورت میں وہ مزید منظم ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …