منگل , 23 اپریل 2024

چین خلائی تحقیق میں پاکستان کومددا ور تعاون فراہم کرے گا

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور چین کے درمیان خلائی ٹیکنالوجی منتقلی کا معاہدہ ہوگیا ، معاہدے کے تحت دونوں ممالک مل کر سائنسی اور تیکنیکی ترقی کے تجربات کریں گے۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی خلانوردوں کو خلا میں بھیجنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ پاکستانی اور چینی خلانوردوں کو مشترکہ طور پراب خلائی مشن پر بھیجا جائے گا اور چین پاکستان کی خلائی تحقیق میں مدد و تعاون فراہم کرے گا۔

چین کی خلائی تحقیق کے قومی ادارے سی این ایس اے کے جاری کردہ ایک بیان میں کہاگیا کہ معاہدے سے دونوں دوست ممالک کے درمیان تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔

پاکستان اور چین کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر چین اور پاکستان کے خلائی تحقیق کے اداروں کے سربراہان نے دستخط کیے، معاہدے کے مطابق دونوں ممالک مل کر سائنسی اور تیکنیکی ترقی کے تجربات کریں گے اور خلابازوں کی تربیت کے ساتھ خلانوردوں اور خلائی مشنز کو خلا میں بھیجنے کے سلسلے میں مشترکہ طور پر تعاون کریں گے۔

چین کا خلائی تحقیقی ادارہ سی این ایس اے اور پاکستان کا خلائی تحقیقی ادارہ سپارکو، چین پاکستان اسپیس کمیٹی تشکیل دیں گے، جس کی سربراہی خلائی اداروں کے سربراہان کریں گے۔یاد رہے چند روز قبل دورہ چین کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا چین پاکستان سے ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون کررہا ہے، نوجوان آبادی کی بنیاد پرپاکستان میں ٹیکنالوجی کے میدان میں بہت مواقع ہیں۔

خیال رہے 9 جولائی کو پاکستان نے خلا اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ملکی تاریخ میں پہلی بار چائنہ کی مدد سے تیار کردہ سیٹلائیٹ PRSS -1 اور پاکستانی انجینئرز کا تیار کردہ سیٹلائیٹ پاک ٹیس- 1 اے خلا میں بھیجے تھے۔دونوں سیٹلائٹس چینی ساختہ راکٹس کی مدد سے لانچ کیے گئے تھے۔

یہ بھی دیکھیں

لکڑی سے بنا دنیا کا پہلا سیٹلائیٹ آئندہ برس لانچ کیا جائے گا

کیوٹو: امریکی خلائی ادارہ ناسا اور جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی (جے ای ایکس اے) …