تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا سے مستقبل قریب میں کسی جنگ کا امکان نہیں ہے لیکن اچانک کوئی واقعہ فوجی جنگ میں بھی تبدیل ہو سکتا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ اگرچہ وہ یہ نہیں سمجھتے کہ مستقبل قریب میں ایران اور امریکا کے درمیان کوئی جنگ ہو گی لیکن کوئی اچانک واقعہ فوجی جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے-
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں وضاحت کی کہ ایران اور امریکا کے درمیان اچانک ٹکراؤ سے ان کا مطلب آبنائے ہرمز میں بحری جہازوں کے گذرنے کے معاملے پر ممکنہ کشیدگی ہے-انہوں نے دو ہزار سولہ میں خلیج فارس میں سپاہ پاسداران کے ہاتھوں امریکی میرین فوجیوں کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ بھی ایک اتفاقی واقعہ تھا اور اس طرح کے واقعات سے لڑائی کا امکان موجود ہوتا ہے-
ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ ایرانی اور امریکی قیدیوں کے تبادلے کے لئے تہران تیارہے- انہوں نے کہا کہ تہران امریکا میں قید ایرانیوں کو رہا کئے جانے کے عوض جھنیں پابندیوں کو بائی پاس کرنے جیسے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے، ایران میں قید امریکیوں کو رہا کرنے کے لئے تیار ہے-
وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے امریکی صدر ٹرمپ کے پسندیدہ میڈیا فاکس نیوز کے ساتھ اپنے انٹرویو کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ کبھی مقابل فریق کے ساتھ بھی بات چیت کرنا اہم ہوتا ہے اور فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو کے ذریعے ہم نے امریکی صدر کے حامیوں کو مخاطب کیا ہے۔