ہفتہ , 20 اپریل 2024

بچوں کو دودھ پلانے والی مائیں امراضِ قلب سے محفوظ

ایتھنز(مانیٹرنگ ڈیسک) ماں اور بچے کا ساتھ ایک فطری تحفہ ہے اور اب معلوم ہوا ہے کہ وہ مائیں جو اپنے بچوں کو باقاعدگی سے اپنا دودھ پلاتی ہیں اور دیگر خواتین کے مقابلے میں دل کے امراض سے دوررہتی ہیں۔یہ تحقیقات یورپی سوسائٹی آف اینڈوکرائنالوجی کی سالانہ میٹنگ میں پیش کی گئی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جو خواتین اپنے بچوں کو مقررہ مدت تک دودھ پلاتی ہیں ان میں دل کے عارضوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے جس کے بعد ماہرین نے تمام خواتین سے کہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو دودھ خود پلائیں جس کے دیگر بہت سے فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

اس سے قبل ماہرین ثابت کرچکے ہیں کہ دودھ پلانے کا عمل بچے کی ولادت کے بعد خواتین میں ایک قسم کی ڈپریشن اور کئی اقسام کے سرطان سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ اگر مائیں اپنے بچوں کو دودھ پلاتی رہیں تو اس سے ان کے خون میں شکر کی مقدار برقرار رہتی ہے اور جسمانی وزن بھی صحتمند رہتا ہے۔

دودھ پلانے والی ماؤں میں ایک خاص قسم کا ہارمون ’پرولیکٹِن‘ زیادہ ہوجاتا ہے جو ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتا ہے اور یوں دل کی بیماریوں کا خطرہ بھی کم تر ہوتا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین نے دودھ پلانے اور اس کے درمیان صحتمند دل کے تعلق پر بھرپور تحقیق کی ہے۔

یہ تحقیق یونیورسٹی آف ایتھنز کی پروفیسر آئرین لیمبرینوداکی اور ان کے ساتھیوں کی ہے جس میں سن یاس (مینوپاز) والی خواتین، ان میں دودھ پلانے کا رحجان اور دل کے والو اور شریانوں کی صحت کا جائزہ لیا گیاہے۔ ساتھ ہی باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی)، کولیسٹرول اور سگریٹ نوشی کا رحجان بھی نوٹ کیا گیا ہے۔

ثابت ہوا کہ جن خواتین نے اپنے بچوں کو پابندی سے دودھ پلایا تھا ان میں امراضِ قلب اور اس سے وابستہ دیگر بہت سے خطرات دیگر کے مقابلے میں بہت کم تھے۔ ماؤں نے جتنے عرصے بچوں کو دودھ پلایا ان میں دل کی بیماریوں کا خطرہ اتنا ہی کم دیکھا گیا۔

اگلے مرحلے میں پروفیسر آئرین اور ان کی ٹیم پرولیکٹِن ہارمون اور اس کے اثرات کی سائنسی وجوہ معلوم کریں گے تاکہ نہ صرف دودھ پلانے والی خواتین بلکہ دیگر خواتین میں بھی اس کے فوائد کا جائزہ لیا جاسکے۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …