ہفتہ , 20 اپریل 2024

امریکہ اپنی سوچ اور رویے میں تبدیلی لائے : ترجمان وزارت خارجہ

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مذاکرات سے متعلق امریکہ کی حالیہ پیشکش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں بیان بازیوں سے کوئی دلچسپی نہیں جبکہ ایرانی قوم سے متعلق امریکی قیادت کے رویے میں تبدیلی ترجیح ہوگی.اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی غیرمشروط مذاکرات کی پیشکش پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ہمارے نزدیک بیان بازی یا پرانے مقاصد کو چھپانے کے لئے نئے بیانات کی کوئی اہمیت نہیں بلکہ ایران کے لئے یہ اہم ہے کہ امریکہ اپنی سوچ اور ایرانی عوام سے متعلق اپنے رویے میں تبدیلی لائے.

انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ جاری رکھنے سے متعلق پومپیو کی حالیہ باتیں ان کے غیرتعمیری رویے کی عکاسی کرتی ہیں جن میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے جو اس سے پہلے ایران کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں بارہ شرائط کا اعلان کر چکے ہیں اپنے موقف سے پسپائی اختیار کر لی ہے۔ سوئیزرلینڈ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ، ایران کے ساتھ غیر مشروط بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم تہران کے خلاف زیادہ سے زیاد دباؤ کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔

امریکی وزیر خارجہ نے مئی دو ہزار اٹھارہ میں ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد ایران کے ساتھ نئے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے بارہ شرائط کا اعلان کیا تھا۔ ایران کے ایٹمی پروگروام اور یورینیم کی افزودگی کا خاتمہ، میزائل پروگرام کی بندش اور ایران کی علاقائی سرگرمیوں کو محدود کرنا امریکی وزیر خارجہ کی پیش کردہ شرائط میں شامل تھا۔

یہ بھی دیکھیں

فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم پرمقدمہ چلایا جائے: ایران کا عالمی عدالت سے مطالبہ

تہران:ایران کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی …