ہفتہ , 20 اپریل 2024

”دل“ کے بارے میں دلچسپ معلومات

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) دل کا بنیادی کام آکسیجن سے بھرپور خون کی پورے جسم میں روانی کو یقینی بنانا ہے۔ دل زندہ رہنے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے، اس لیے اس کا خصوصی خیال رکھنا چاہیے۔صحت مند اور متوازن غذا کھانی اور ورزش کرنی چاہیے اور دل کو نقصان پہنچانے والی عادات مثلاً سگریٹ نوشی سے پرہیز کرنا چاہیے۔ آئیے اب دل کے بارے میں چند دلچسپ حقائق سے آگاہی پاتے ہیں۔بالغ فرد کے دل کا سائز کم وبیش اس کے مکے کے برابر ہوتا ہے۔دل روزانہ تقریباً ایک لاکھ 15 ہزار بار دھڑکتا اور دو ہزار گیلن خون پمپ کرتا ہے۔

دل واقعی ٹوٹ بھی سکتا ہے۔ دل ٹوٹنے کی علامات دل کے دورے جیسی ہوتی ہیں۔ فرق یہ ہے کہ دل کے دورے کا سبب دل کا مرض ہوتا ہے جبکہ کسی جذباتی یا جسمانی صدمے کی صورت میں دباؤ کے ہارمونز کے زیادہ اخراج سے دل ٹوٹ جاتا ہے۔ اسے بروکن ہارٹ سینڈروم کہتے ہیں۔ اس سے موت کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔

دل کے خلیے ابتدائی عمر ہی میں تقسیم ہونا چھوڑ دیتے ہیں۔ اس لیے دل کا کینسر بہت کم ہے۔پہلی اوپن ہارٹ سرجری 1893ء میں ڈینیئل ہیل ولیمز نے انجام دی جو اس دور میں ریاست ہائے متحدہ امریکا کے چند سیاہ فام ماہرین قلب میں سے تھے۔پہلا ’’پیس میکر‘‘ 1958ء میں ارنا لارسن کو لگایا گیا جس سرجن نے اسے نصب کیا لارسن اس سے زیادہ عرصہ زندہ رہا۔ لارسن کا انتقال 86 برس کی عمر میں ہوا جس کا سبب دل کا مرض نہیں تھا۔

جس کم عمر ترین فرد کی دل کی سرجری ہوئی، اس کی عمر صرف ایک منٹ تھی۔ وہ دل کے جس خلل کے ساتھ پیدا ہوئی اس میں مبتلا بہت سے بچے زندہ نہیں رہتے۔ سرجری کامیاب رہی تاہم اسے بعد ازاں دل کا ٹرانسپلانٹ کرانا پڑا۔

دل کے مرض کی قدیم ترین تشخیص 3500 برس پرانی مصری ممی میں ہوئی۔میملز میں سب سے بڑا دل وہیل کا ہے۔دل کے زیادہ تر دورے پیر کے روز پڑتے ہیں۔مرد کا دل عورت سے اوسطاً دو اونس بڑا ہوتا ہے۔ عورت کا دل مرد کی نسبت قدرے تیز دھڑکتا ہے۔

دل کی دھڑکن کی آواز دل کے والوز کے کھلنے اور بند ہونے سے پیدا ہوتی ہے۔دل کی الیکٹرک سپلائی کا اپنا نظام ہے، اس لیے جسم سے علیحدہ ہونے پر بھی یہ دھڑکتا رہتا ہے۔قہقہہ دل کی صحت کے لیے مفید ہے۔ اس سے ذہنی دباؤ کم اور مدافعتی نظام بہتر ہوتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

10 جملوں میں لکھے حروف کو کم وقت میں گننے کا ریکارڈ

اربد: ایک اردنی شخص نے اپنی ریاضی کی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے …