بدھ , 24 اپریل 2024

عراقی فوج کے اعلی افسر کا سی آئی اے کے ساتھ رابطہ اور ملک و قوم کے ساتھ عظيم خیانت

بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک)عراق کے ذرائع ابلاغ نے الانبار فوجی آپریشن کے کمانڈر ایک صوتی فائل شائع کی ہے جس میں وہ امریکی سی آئی اے کے اہلکار کو عراق کی رضاکار فورس کی حساس جگہوں کے بارے میں اطلاعات فراہم کررہے ہیں۔

تاکہ یہ اطلاعات اسرائیل کو فراہم کی جائیں اور اسرائیل آسانی کے ساتھ عراقی رضاکار فورس (حشد الشعبی ) کے ٹھکانوں پر بمباری کرکے انھیں ہلاک کردے۔ عراقی فوج کے اعلی افسر کی خیانت پر عراقی قوم محوحیرت ہے۔ اس سلسلے میں عراقی عوام میں اعلی فوجی افسر کی عظیم خیانت پر زبردست غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ عراقی فوج کے اعلی افسر نے سی آئی اے کو جو اطلاعات فراہم کی ہیں وہ سکیورٹی لحاظ سے کافی خطرناک ہیں۔

ادھر عراقی حکومت نے اس معاملے کو وزارت دفاع کے سپرد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فوجی ماہرین کی طرف سے صوتی فائل کی تصدیق کے بعد اس معاملے کے بارے میں قدم اٹھائے گی۔ عراقی حکومت نے صوتی فائل کی تصدیق کے لئے حقیقت یاب کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ ادھرعراق کے حزب اللہ بریگیڈ نے امریکی سی آئی اے کے لئےعراق کے اعلی فوجی افسر کی جاسوسی کی صوتی فائل کے منظر عام پر آنے اور بغداد میں امریکی سفارتخانہ کے تخریبی کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بغداد میں امریکی سفارتخانہ کو بند کردینا چاہیے۔

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ بغداد میں امریکی سفارتخانہ کی سرگرمیاں سفارتی اصولوں کے منافی ہیں۔ عراقی حزب اللہ کا کہنا ہے کہ امریکہ عراقی فوج کی تربیت اور مشاورت کے بہانے سے سی آئی اے کے لئے جاسوس بھرتی کررہا ہے ۔ ادھر فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر عراقی جنرل کی صوتی فائل کی تصدیق ہوگئی تو اسے سزائے موت ہوسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق بغداد میں امریکی سفارتخانہ نے بھی امریکی سی آئی اے کے لئے کام کرنے والے عراقی جنرل اور الانبار آپریشن کے کمانڈرجنرل محمود فلاحی کو بچانے کے لئے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …