ہفتہ , 20 اپریل 2024

ٹرمپ کےعہد میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کے نئے ریکارڈ قائم

یروشلم (مانیٹرنگ ڈیسک)تنظیم آزادی فلسطین نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑدیے گئے ہیں۔مرکزاطلاعات فلسطین میں پی ایل او کے زیرانتظام شعبہ دفاع اراضی کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں اسرائیل نواز ڈونلڈ ٹرمپ کےصدر منتخب ہونے کے بعد صدر بننے کے بعد بڑی تعداد میں یہودیوں کے لیے فلسطین میں مکانات تعمیر کیے گئے اور فلسطینیوں کی اراضی پرغاصبانہ قبضہ کیا گیا۔ ٹرمپ کے دور میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کا 20 سالہ ریکار ٹوٹ گیا۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ امریکا کی غرب اردن میں یہودی آباد کاری کی ظالمانہ پالیسی اسرائیلی ریاست کی حمایت پرمبنی ہے۔ پی ایل او کا مزید کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں دیر پا قیام امن کے لیےموجودہ اور سابقہ امریکی حکومتیں رکاوٹیں کھڑی کرتی رہی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کیہ مشرقی بیت المقدس پر سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے کے بعد دسیوں یہودی کالونیاں قائم کی گئیں اور ان میں 55 ہزارمکانات تعمیرکرکے لاکھوں یہودیوں کو غیرقانونی طورپر ان میں بسایا گیا۔رپورٹ کے مطابق سنہ 2017ء اور 2018ء کے دوران سال 2015ء اور 2016ء کی نسبت یہودی آباد کاری میں 58 فی صد اضافہ ہوا اور 1861 مکانات تعمیر کیے گئے۔

یہ بھی دیکھیں

فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم پرمقدمہ چلایا جائے: ایران کا عالمی عدالت سے مطالبہ

تہران:ایران کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی …