جمعرات , 30 مارچ 2023

پرامن مظاہرے عوام کا حق ہیں : عراق کی قومی سلامتی کونسل

بغداد: امریکی وزیر جنگ کے دورہد بغداد اور بعض حلقوں کی جانب سے پچیس اکتوبر کو عراق میں مظاہرے دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کے بعد حالات کی پیچیدگی بڑھ گئی ہے جبکہ عراق کی قومی سلامتی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ عراقی عوام کو اپنے قانونی مطالبات کے لئے پر امن مظاہرے کرنے کا حق حاصل ہے۔

بغداد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق عراق کی قومی سلامتی کونسل نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اپنے جائز مطالبات کے لئے پرامن مظاہرے کرنا عوام کا مسلمہ حق ہے ۔ عراق کی قومی سلامتی کونسل نے اسی کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ کسی کو بھی عوام کے پر امن مظاہروں کو منحرف کرنے اور تشدد میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پر امن مظاہرہ کرنے والوں اور پبلک نیز عوامی املاک کی حفاظت ملک کے سیکورٹی اہلکاروں کی ذمہ داری ہے ۔یاد رہے کہ گذشتہ یکم اکتوبر کو عراق کے مختلف شہروں میں عوام نے اقتصادی بدحالی اور بدعنوانی کے خلاف ، پر امن مظاہرے شروع کئے تھے جنہیں مشکوک عناصر نے تشدد میں تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس مذموم کوشش کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوگ جاں بحق اور زخمی ہوگئے تھے لیکن عراق کے وزیر اعظم عادل عبدالمہدی کی جانب سے عوام کے مطالبات پر توجہ اور ضروری اصلاحات انجام دینے کے وعدے کے بعد مظاہروں کا سلسلہ رک گیا تھا۔اسی کے ساتھ مظاہروں کے بارے میں تحقیق کرنے والی کمیٹی نے ایک رپورٹ جاری کرکے مظاہروں کے تشدد میں تبدیل ہونے کے نتیجے میں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کی فہرست جاری کی اور بعض فوجی نیز سیکورٹی افسران کو مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کا ذمہ دار قرار دیا اور ان کی برطرفی کی سفارش کی ۔اس دوران امریکی وزیر جنگ نے بغداد کا دورہ کیا ۔ امریکی وزیر جنگ کے دورہ بغداد کے اہداف کا اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن ان کے دورے کے بعد بغداد میں امریکی سفارتخانے میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ۔دوسری جانب بعض حلقوں نے پچیس اکتوبر سے عراق میں دوبارہ مظاہرے شروع کرنے کا اعلان کردیا جس کے بعد حالات حساس اور پیچیدہ ہوتے نظر آنے لگے۔اس بات کی علامتیں اور شواہد بھی موجود ہیں کہ عراق کے مخالف بعض ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا نے عراق میں افواہیں پھیلانے اور حالات کی پیچیدگی بڑھانے کی مہم شروع کردی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ امریکی حکومت عراقی حکومت کی خودمختاری اور اس کی آزاد خارجہ پالیسی سے کافی برہم ہے جس کا ہر حال میں انتقام لینا چاہتی ہے ۔لیکن عراق کے رہنما اور اعلی حکام حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، چنانچہ عراق کے وزیر اعظم، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور عدلیہ کے سربراہ نے صدر برہم صالح کے ساتھ ایک میٹنگ میں ملک کے حالات اور عوام کے مطالبات کا جائزہ لیا ۔ بتایا گیا ہے کہ اس میٹنگ میں مظاہروں کے دوران عوام کی جان و مال کی ہر حال میں حفاظت کئے جانے پر زور دیا گیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

بھارتی آرمی چیف نے چین کیساتھ بڑی جنگ کا خطرہ ظاہرکردیا

نئی دہلی:بھارت کے آرمی چیف نےکہا ہے کہ انڈین سرحد پر چینی فوج کی دراندازی …